اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن خیبرپختونخوا کا یکم ستمبر کو دھر نے میں شرکت کا اعلان

مردان(عبداللہ شاہ بغدادی)اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن خیبرپختونخوانے یکم ستمبر کو دھر نے میں شرکت کا اعلان کر دیا، مطالبہ ہے کہ دیگر شعبوں کی طرح تعلیمی ادارے بھی کھولے جائیں، مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو آئندہ کا لائحہ عمل مزید سخت ہوگا۔یہ فیصلہ اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن صوبہ خیبر پختونخوا کا جنرل باڈی میٹنگ کا ایک اجلاس میں ہوا، اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا، میٹنگ کا ایجنڈا تھا کہ یکم ستمبر کے دھرنے کےلیے لائحہ عمل کی تیاری اور اس بات کا اعادہ کہ اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن صوبہ خیبر پختونخوا پی ای سی کےپلیٹ فارم سے اس دھرنے کو انشاءاللہ ضرور کامیاب بنائے گا،اجلاس کی صدارت اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر گل نبی نے کی، اجلاس میں اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن صوبہ خیبر پختونخوا صوبائی کے جنرل سیکٹری امجد حسین دیار بھی شامل تھے، ضلع مردان کے صدر محمد عاطف خان اور جنرل سیکٹری انجنیئر محمد مدثر نے ضلع مردان کی طرف سے اس دھرنے میں ہر قسم کی تعاون اور بھرپور شرکت کا وعدہ کیا، اجلاس میں صوبائی نائب صدر محمد عباس شاہ کے علاوہ ضلع مردان کے فنانس سیکٹری محمد عالم خان اور ضلع مردان کے انفارمیشن سیکٹری عابد اللہ جبکہ شمس نے پشاور سے خصوصی شرکت کی۔اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن خیبرپختونخوا کے عہدایدروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کے بعد تمام شعبے کھول دیے ہیں۔لیکن تعلیمی ادارے بند ہیں۔ جب دیگر شعبے کھولے گئے ہیں تو پھر تعلیمی ادارے کیوں بند ہیں؟ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد نجی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا اگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کیے تو پشاور میں یکم ستمبر کو دھرنا دیں گے۔ دھرنے میں پرنسپلز، اساتذہ، والدین اور طلباء شرکت کریں گے۔دھرنے کے بعد بھی اگر مطالبات نہ مانیں گئے تو آئندہ کا لائحہ عمل مزید سخت بنائیں گے۔