قبا ئلی اضلاع کے پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبودسب سے مقدم ہے، آئی جی پی خیبر پختونخوا

پشاور : انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹرثناء اللہ عباسی نے ضم شدہ اضلاع کے ریجنل اور ضلعی پولیس افسران کے ساتھ ویڈیو لنک کانفرنس کی صدارت کی۔ جس میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ڈی آئی جی آپریشنز، ریجنل پولیس آفیسرز بنوں، ڈی آئی خان، کوہاٹ ،ملاکنڈ، مردان، سی سی پی او پشاور اور ڈی پی اوز کوہاٹ، خیبر، باجوڑ، اوکرزئی، مہمند، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان سمیت دیگر اعلیٰ پولیس حکام نے شرکت کی۔ضم شدہ اضلاع کے آر پی اوز اور ڈی پی اوز نے آئی جی پی کو خاصہ داروں اور لیویز اہلکاروں کے پولیس میں انضمام اور ان کی تربیت، تنخواہوں، ویلفیئر اور ترقی سے متعلق اٴْٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ پولیس میں انضمام کا عمل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ تنخواہوں کی بروقت اور بلا تعطل فراہمی کے لیے مربوط نظام قائم کردیا گیا ہے۔انضمام کے بعد شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لیے شہداء پیکج کے کسیز تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ اسی طرح سے پولیس ویلفیئر فنڈ سے ضم شدہ اضلاع کے پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود کے لیے درخواستیں طلب کی جاچکی ہیں۔پولیس کے اعلیٰ حکام نے آئی جی پی کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں کے مسائل باقاعدگی سے سنے جاتے ہیں اور ان کے حل کے لیے بھر پور کوششیں کی جاتی ہیں تاکہ پولیس اہلکار اپنے مسائل کے حل کے لیے پریشان ہونے کی بجائے یکسوئی اور دل جمعی کے ساتھ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو بطریق احسن ادا کرسکیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ آج خاصہ داروں اور لیویز کے اہلکاروں کے پولیس میں انضمام کے دوسرے مرحلے میں 1500 اہلکاروں کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا ہے اور یوں انضمام کا عمل اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔ انہوں نے پولیس میں ضم ہونے پر تمام اہلکاروں کو مبارک باد دی۔انہوں نے کہا کہ اب ضم شدہ پولیس کی فلاح وبہبود پر توجہ دی جائے گی اور کہا کہ آج کی کانفرنس کا مقصد ضم شدہ اضلاع کے پولیس کے مسائل اور ان کے لیے اٴْٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔انہوں نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی کہ پولیس اہلکاروں کو درپیش مسائل جلد از جلد حل کریں اور ان کے وہ تمام سہولیات اور مراعات بہم پہنچائیں جو محکمہ پولیس میں دیگر ضلعوں کے پولیس اہلکاروں کو حاصل ہیں۔ انہوں نے خصوصی طور پر ہدایت کی کہ پولیس شہداء کے ورثاء کی ہر طرح سے مدد کی جائے اور شہداء پیکج کی فراہمی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی پولیس کی باقاعدہ تربیت کا آغاز 3اگست سے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ اور ٹریفک کے ضم شدہ اضلاع تک وسعت دی جارہی ہے اور کہا کہ وہاں کے مقامی خواہشمند اہلکاروں کو باقاعدہ جانچ پڑتال کے بعد تعینات کیا جائے۔ آئی جی پی نے ضم شدہ اضلاع میں پولیس اہلکاروں کے انضمام سے متعلق اٴْٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور اہدایت کی کہ باقی ماندہ درپیش مسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔