امریکا اور پاکستان افغانستان میں امن چاہتے ہیں،شاہ محمود قریشی

واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاﺅس میں ملاقات دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے، دونوں رہنماﺅں کے درمیان تین گھنٹے سے زیادہ دورانیے کی ملاقات کے بعد پاکستانی میڈیا کو بریفننگ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وائٹ ہاﺅس میں پاکستان اور امریکا کی اعلی قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات باہمی تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہے، ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ امریکی صدر نے امریکا اور طالبان کے درمیان بات چیت میں سہولت کاری پر پاکستان کی حکومت کو سراہا ہے۔ وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے موقف کو انتہائی واضح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ وسیع البنیاد اور پائیدار شراکت داری کا خواہاں ہے۔ امریکا اور پاکستان دونوں افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے اس بیان کا خاص طور سے ذکر کیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ زبردست تجارتی تعلقات چاہتے ہیں اور انہوں نے وزیر اعظم پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ امریکا کی شراکت شاندار ہوگی۔ امریکی صدر نے اس بات کو بھی سراہا کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی حکومت اور مسلح افواج ایک پیج پر ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اس عمل کو آگے لے کر جانا ہے۔