مردان:بدھا کاتوڑنے والا تاریخی مجسمہ گندھارا تہذیب کا حصہ تھا،ڈاکٹر عبدالصمد

مردان: خیبر پختونخوا پولیس نے ضلع مردان کی تحصیل تخت بھائی میں کھدائی کے دوران دریافت ہونے والے بدھا کا تاریخی مجسمہ توڑنے والے 4 افراد کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں ایک شخص کو بدھا کا مجسمہ توڑتے ہوئے دیکھا گیا، جسے ابھی پوری طرح زمین سے نکالا بھی نہیں گیا تھا۔وہاں موجود دیگر لوگوں میں چند مجسمے کو توڑنے کا عمل دیکھتے رہے جبکہ کچھ نے ویڈیوز بنائیں۔ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ آرکیالوجی و میوزیم خیبرپختونخوا حرکت میں آ گئی اور فوری ایکشن لیا۔محکمے کی درخواست پر مردان پولیس نے واقعے میں ملوث چار افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف نوادرات سے متعلق 2016 کے صوبائی قانون کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ڈائریکٹر آرکیالوجی اینڈ میوزیم خیبرپختونخوا ڈاکٹر عبدالصمد نے مجسمہ توڑنے کو جرم قرار دیا اور کہا کہ کسی بھی مذہب کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجسمہ گندھارا تہذیب کا حصہ تھا اور تقریباً 1700 سال پرانا تھا۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور محکمے نے علاقے کو سیل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ڈاکٹر عبدالصمد نے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ملزمان نے عدم آگاہی کی وجہ سے مجسمہ توڑا لیکن ہمیں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے مقامی مذہبی رہنما کی ہدایت پر اسے توڑا تھا، تاہم پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔خیبر پختونخوا نے پولیس نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری کے دوران ٹوٹے ہوئے مجسمے کے ٹکڑے بھی برآمد کیے گئے۔پولیس کے مطابق گرفتار کیے جانے والوں میں قمر زمان، امجد، علیم اور سلیمان شامل ہیں۔