خیبر پختونخوا حکومت کی اہم کامیابی، خیبر پاس اکنامک کوریڈور منظور

پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے انکشاف کیا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کے حالیہ اجلاس میں خیبر پختونخوا کے دو بڑے ترقیاتی منصوبوں کی باقاعدہ منظوری دے دی گئی ہے جن میں خیبر پاس اکنامک کوریڈور اور سوات موٹروے فیز ٹو شامل ہیں۔ واضح رہے کہ ایکنک قومی اہمیت کے حامل میگا ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دینے کے لئے قومی سطح کا مجاز فورم ہے۔اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی محمود خان نے ان دو بڑے منصوبوں کی منظوری کو صوبائی حکومت کی اہم کامیابی اور صوبے کے عوام کے لئے بڑی خوشخبری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے میں سیاحت، صنعت اور بین الاقوامی تجارت کو حقیقی معنوں میں فروع ملے گا، لوگوں کو روزگا کے مواقع ملیں گے اور صوبے میں ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔خیبر اکنامک کوریڈور منصوبے کو بین الاقوامی تجارت کے فروغ کے لئے موجودہ حکومت کے وژن کا عکاس قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ صرف سڑک تعمیر کرنے کا منصوبہ نہیں بلکہ یہ ایک پورا پیکیج ہے جس کے تحت پشاور تا خیبر پاس چار لینز پر مشتمل 48 کلومیٹر لمبی شاہراہ کی تعمیر کے علاوہ ایک ماربل انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام اور علاقے کی چھوٹی صنعتوں کو بڑے پیمانے پر ترقی دینے کے منصوبے شامل ہیں جن کی تکمیل سے ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو روزگار ملے گا۔یہ منصوبہ 460 ملین ڈالر کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ صوبے اور ملک کو وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی دینے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا جسے بین الاقوامی تجارت کو فروع ملے گا۔ سوات موٹروے فیز ٹومنصوبے کو نہ صرف ملاکنڈ ڈویژن بلکہ پورے صوبے اور ملک کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا یہ منصوبہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کو فروع دینے کے سلسلے میں سیاحتی مقامات تک ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی رسائی کو آسان بنانے کے لئے سڑکیں تعمیر کرنے کے منصوبے کا اہم حصہ ہے جسے نہ صرف علاقے میں سیاحتی سرگرمیوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا بلکہ علاقے میں تجارت اور صنعت کو بھی فروغ ملے گا اور لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ سوات موٹروے فیز ٹو کے تحت چکدرہ سے فتح پور تک چار لینز پر مشتمل تقریبا 80 کلومیٹر لمبا موٹروے تعمیر کیا جائے گا جس کے لئے پہلے مرحلے میں زمین کی خریداری کی جائے گی۔ وزیر اعلی نے ان اہم منصوبوں کی منظوری پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ مشکل مالی صورتحال کے باوجود صوبے میں ترقیاتی منصوبوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، صوبے میں ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا اور بہت جلد صوبے کے عوام ان ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات سے مستفید ہونگے۔