خیبرپختونخوا میں ہسپتالوں پر کورونا مریضوں کے رش میں کمی آئی ہے،تیمور جھگڑا

پشاور : خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے کہا ہے کہ صوبے کے ہسپتالوں پر کورونا مریضوں کے رش میں 40 سے 50 فیصد کمی آئی ہے تاہم وباء موجود ہے اور اسے آسان نہیں لیا جانا چاہیے۔ ہسپتالوں نے وباء کا بہترین طریقے سے مقابلہ کیا ہے۔ صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار سماجی تنظیم سینٹر فار گورننس اینڈ پبلک اکائونٹبلیٹی (سی جی پی ای) کی جانب سے محکمہ صحت خیبرپختونخوا کو طبی عملے کے لیے حفاظتی سامان کی حوالگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر صحت تیمور جھگڑا نے سماجی تنظیم کے حکام سے سامان وصول کیا۔ محکمہ صحت کو طبی عملے کے لیے دئیے جانے والے ذاتی حفاظتی سامان میں 18 ہزار میڈیکل ماسک، 700 حفاظتی گاؤن، 700 کے این 95 ماسک، 700 فیس شیلڈز، 700 حفاظتی چشمے اور 400 لیٹرز ہینڈ سینیٹائزر شامل ہے۔اس موقع پر وزیر صحت و خزانہ کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں پر کورونا مریضوں کا رش 40 سے 50 فیصد کم ہوا ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ وباء ختم ہو گئی ہے بلکہ عوام نے احتیاطی تدابیر اپنانے کے ساتھ ساتھ آگاہی حاصل کر لی اور زیادہ تر علامات ظاہر ہونے پر ازخود آئسولیٹ ہو رہے ہیں جو کہ خوش آئند بات ہے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں نے بہترین طریقے سے اس وباء کا مقابلہ کیا اور طبی عملہ پوری دلجمعی سے اپنے فرائض سر انجام دے رہا ہے۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ وباء تاحال موجود ہے اور اسے آسان نہیں لیا جانا چاہیے۔ عید اور محرم الحرام کے دوران ہمیں ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ باقی ممالک کی طرح وباء کی دوسری لہر کا خطرہ بھی موجود ہے ہمیں اس کے لیے تیار رہنا چاہیے۔تیمور جھگڑا نے کہا کہ شروع دن سے ہم کورونا کیسز اور اموات کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز اپناتے ہوئے شفاف ڈیٹا مرتب کر رہے ہیں۔ کورونا وباء کے دوران ہسپتالوں کی استعداد میں دگنا اضافہ کیا ہے اور اس پر مزید کام بھی جاری ہے۔ صوبائی وزیر نے سماجی تنظیم سی جی پی اے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس ذاتی حفاظتی سامان سے ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حفاظت میں مدد ملے گی۔ سماجی تنظیموں کی جانب سے اس طرح کا تعاون لائق تحسین ہیں۔