قبا ئلی اضلاع کے ڈی ایچ اوز کو لشمینیا، ڈینگی اور کانگو کی کڑی نگرانی کی ہدایات جاری

پشاور: ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز ضم شدہ قبا ئلی اضلاع نے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، خصوصاًافغان سرحد، بلوچستان اور پشاور سے ملحقہ اضلاع کو ڈینگی، کانگو اور لشمینیا کی روک تھام کے لئے کڑی نگرانی اور لوگوں کے بچائو کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ یہ ہدایات انٹیگریٹڈ ویکٹر مینجمنٹ پروگرام ضم اضلاع کے کوآرڈی نیشن اجلاس میں جاری کی گئیں ۔دوروزہ کوآرڈنیشن میٹنگ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر نیاز محمدآفریدی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں قبا ئلی اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، پروگرام منیجر ویکٹر کنٹرول پروگرام ڈاکٹر شائستہ الیاس اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈینگی، کانگو، لشمینیا اور مچھر سے پیدا ہونے والی دیگر بیماریوں کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کو اب تک کے اقدامات اور صورتحال سے آگاہ کیا، اجلاس میں مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی روک تھام کے لئے حکمت عملی مزید موثر بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے افغانستان اور بلوچستان سرحدوں سے ملحقہ اضلاع کے حکام کو ہدایت کی کہ انٹری پوائنٹس پر کانگو کی سرویلنس سخت کی جائے اور مویشیوں پر سپرے کیا جائے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران نے اجلاس کو بتایا کہ ضم اضلاع اور سب ڈویژنوں سے ڈینگی کا کوئی کیس نہیں آیا جن علاقوں سے لشیمینا کے کیس سامنے آئے ہیں وہاں مریضوں کی تعداد کے تناسب سے مجموعی طور چار ہزار انجکشن فراہم کئے گئے ہیں متاثرہ علاقوں میں سپرے کیا گیا ہے جبکہ جن علاقوں سے پچھلے سال زیادہ کیس آئے تھے وہاں ان اور آئوٹ ڈور سرویلنس مکمل کی گئی ہے، ہاٹ سپاٹ یونین کونسلوں پر توجہ مرکوز ہے عوامی آگاہی مہم جاری ہے۔اسی طرح ڈینگی کی روک تھام کے حوالے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ باقاعدگی کے ساتھ اجلاس کئے جارہے ہیں۔ جنوبی وزیرستان میں لشمینیا کے مریضوں کا علاج جاری ہے۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کی کارکردگی اور اب تک کے اقدامات کو سراہا اور ہدایت کی کہ مسلسل نگرانی کا سلسلہ جاری رکھا جائے ممکنہ مریضوں کے بروقت علاج کے لئے ہر مرکز صحت میں ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جائے اور کسی ممکنہ وبائی صورتحال سے نمٹنے کے لئے عملے کو الرٹ رکھا جائے۔