بھارت پاکستان کیخلاف دہشت گرد گروپوں کی معاونت کر رہا ہے،منیر اکرم

اسلام آباد : پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھا دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا پول کھول دیا ہے۔منیر اکرم نے کہا ہے کہ کراچی میں چینی قونصلیٹ اور پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملے میں ملوث بھارت ہے۔بھارت پاکستان کے خلاف دہشت گرد گروپوں کی معاونت کر رہا ہے۔اقوام متحدہ میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے خطرات کا نوٹس لے۔منیر اکرم نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے کی جانے والی دہشت گردی سے متاثر ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں اسلامو فوبیا بھی عروج پر ہے۔رواں سال فروری میں نئی دہلی کے مسلم کش فسادات اسلام فوبیا کی واضح مثال ہیں۔منیر اکرم کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کے باعث بھارت میں اٹھارہ کروڑ مسلمانوں کی زندگی خطرے میں ہے۔اقوام متحدہ میں میں پاکستان کی تقریر پر بھارت کی جانب سے واویلا کیا گیا۔ بھارت کے مستقل مندوب سفارتی آداب بھلا کر پاکستان کے خلاف چلانے گئے۔واضح رہے کہ بھارت کی حمایت یافتہ بلوچستان لبریشن آرمی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ 2 جولائی2019ء کو امریکا نے پاکستان کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا تھا،۔بلوچستان لبریشن آرمی بھارت کی حمایت سے براہمداغ بگٹی اور حربیار مری کی سربراہی میں بنائی گئی تھی۔ بلوچستان لبریشن آرمی گزشتہ کئی برس سے بلوچستان میں عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر دہشت گرد حملے کرنے میں ملوث رہی ہے۔ماضی میں بی ایل اے نے کراچی میں چینی قونصلیٹ اور گوادر کے پرل کانٹینیٹل ہوٹل پر حملوں سمیت پاکستان کے سیکیورٹی اداروں اور شہریوں کے خلاف دہشت گرد کارروائیوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔پاکستان نے امریکہ کی جانب سے بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دیئے جانے کا خیر مقدم کیا تھا۔بی ایل اے 2006 سے پاکستان میں کالعدم قرار دی جا چکی ہے۔امریکہ نے بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا تو بھارت میں سخت مایوسی پھیل گئی تھی۔ بھارتی مایوسی کی وجہ یہ ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را ہر لحاظ سے اس تنظیم کو سپورٹ فراہم کر رہی ہے ۔ را بلوچستان لبریشن آرمی کو بھارت اور افغانستان میں ٹریننگ دیتی رہی ہے۔