امریکہ نے عالمی ادارہ صحت سے باضابطہ طور پر علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا

واشنگٹن: امریکہ نے عالمی ادارہ صحت سے باضابطہ طور پر علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کا اطلاق 6 جولائی 2021ء سے ہوگا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکومت نے کانگریس اور اقوامِ متحدہ کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے تاہم اس مرحلے کی تکمیل میں ایک سال تک لگ سکتا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان سٹیفان ڈوجاریک نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے عالمی ادارہ صحت کی رکنیت سے دستبرداری کے فیصلے کا اطلاق 6 جولائی 2021 سے ہوگا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ نے عالمی ادارہ صحت کی اپنی رکنیت ختم کرنے کے فیصلے سے اقوام متحدہ کو آگاہ کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے بعد کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی میں ڈیموکریٹ رکن سینیٹر رابرٹ مینینڈز نے بھی کانگریس کو موصول ہونے والے نوٹیفکیشن کی تصدیق کی ہے۔ رابرٹ مینینڈر نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ کہ کانگریس کو نوٹیفیکیشن موصول ہوا ہے کہ امریکہ کے صدر نے وباء کے دوران امریکہ کو عالمی ادارہ صحت سے باضابطہ طور پر دستبردار کر لیا ہے۔انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں لکھا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد امریکی شہری بیمار رہ جائیں گے اور امریکہ تنہا رہ جائے گا۔