پاکستان اور چین کے درمیان آزاد پتن ہائیڈرو پاور منصوبے پر دستخط

اسلام آباد:پاکستان اور چین کے درمیان آزاد پتن ہائیڈرو پاور منصوبے پر دستخط کر دیئے گئے ۔پاکستان اور چین کے درمیان آزاد پتن ہائیڈرو پاور منصوبے پر دستخط کی تقریب ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان بھی شریک ہوئے۔آزاد پتن پن بجلی منصوبہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ ہے جس پر ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت آئے گی اور اس سے 700 میگا واٹ سے زائد بجلی پیدا ہوگی۔اس منصوبے کے لیے ایندھن درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ ملک کو سستی اور آلودگی سے پاک بجلی پیداکرنے میں مدد دے گا جبکہ یہ منصوبہ دریائے جہلم پر واقع ہے جو 2026 میں مکمل ہونے کی امید ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک ہمارے ملک کو بہت اوپر لے کر جائے گا، یہ پاورپروجیکٹ قرضہ لے کر نہیں بنا رہے ہیں بلکہ یہ پروجیکٹ سرمایہ کاری ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے فیول درآمد کرکے بجلی بنائی جس سے بجلی مہنگی ہے اور بجلی مہنگی ہونے سے ملک کی معیشت پر بہت برا اثر پڑا جب کہ ہائیڈرو پاورپروجیکٹ ماحول پر برا اثربھی نہیں ڈالتا۔ان کا کہنا ہے کہ خوشی ہے کہ اب پاکستان میں بجلی پانی سے بنے گی، ماضی میں بجلی کی پیداوار کے لیے درآمدی تیل پر انحصار کیا گیا، درآمدی تیل سے عوام کو بجلی کی بڑی بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک چین اور پاکستان کی لازوال دوستی کی مثال بنے گا اور سی پیک کے منصوبے پاکستان کیلئے بہت مفید ہیں جو ہمارے ملک کو بہت اوپر لے کر جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ مختلف مراحل میں آگے بڑھ رہا ہے اور چین نے پچھلے 20 سال میں بہت ترقی کی ہے جس سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں چین سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا، سی پیک کے منصوبے پاکستان کے لیے بہت مفید ہیں۔