مقبوضہ کشمیر میں نئے بھارتی ڈومیسائل کو مسترد کرتے ہیں، عائشہ فاروقی

اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ کشمیری بچے کی دل دہلا دینے والی تصویر انسانی حقوق پر یقین رکھنے والوں کو یاد رہے گی، بھارتی جھوٹی خبریں اور پراپیگنڈہ حقیقت نہیں بدل سکتے، کشمیری عوام اور پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں نئے بھارتی ڈومیسائل کو مسترد کر دیا ہے.دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے معصوم لوگوں پربھارتی مظالم جاری ہیں، مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے سلسلے کو آج 332 دن ہوچکے ہیں اور ان مظالم کی ایک جھلک گزشتہ روز دنیا نے دیکھی ہے‘انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوجی کی درندگی، سفاکی کا مظاہرہ دنیا نے دیکھا، سوپور میں بچے کی تصویر انسانیت پر یقین رکھنے والوں کو یاد رہے گی.ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل کا اجراءمسترد کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل غیر متعلقہ افراد کو جاری کیے گئے،یہ بھارتی اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارتی اقدام مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کاتناسب بدلنے کی مکروہ کوشش ہے انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد میں ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں راہنماﺅں کے درمیان افغان صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے.ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ امید ہے افغانستان میں قیدیوں کی رہائی جلد مکمل کر لی جائے گی ،جبکہ ملاقات میں زلمے خلیل زاد نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت بھی کی. قبل ازیں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیری بچے کے سامنے نانا کی شہادت کا واقعہ ہر فورم پر اٹھانے کا اعلان کیا ہے‘انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کی انتہا کردی گئی، تین سالہ معصوم فرشتے کے سامنے اس کے نانا کو گولیوں سے بھون ڈالنے کے واقعے نے دل دہلا دیے ہیں اس سے بڑی بربریت کا عملی مظاہرہ نہیں کیا جاسکتا.