ضم شدہ قبائلی علاقوں میں الیکشن کیلئے سکیورٹی پلان تشکیل

پشاور: ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس بنوں عبداللہ خان نے ضم شدہ قبائلی علاقے میں ہونے والے حالیہ الیکشن کے حوالے سے عوام کی سہولت اورامن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے سیکورٹی پلان تشکیل دے دیا۔بنوں پولیس اعلامیہ کے مطابق ضم شدہ قبائلی علاقے ضلع شمالی وزیرستان،سب ڈویژن وزیر بنوں اور سب ڈویژن بیٹھنی لکی مروت میں حا لیہ الیکشن کی آمد پر ضلع بنوں، ضلع لکی مروت اور قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں امن و امان کے قیام اور ووٹرز کی سہولت کے لئے خصوصی سیکورٹی پلان تیارکیا۔جس کا مقصدعوام النا س کی خصوصی طور پر ووٹرز کے جان و مال کی حفاظت کے لئے خصوصی اقدامات کرنے ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نے کہا کہ نئے ضم شدہ قبائلی علاقے اور سابقہ ایف۔آرز میں حالیہ الیکشن کے موقع پر تمام پولیس آفسران و اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں۔سب ڈویژن وزیر بنوں، سب ڈویژن بیٹھنی لکی مروت حلقہ پی کے 115میں بالترتیب 15اور 10پولنگ سٹیشنز،ضم شدہ قبائلی ضلع شمالی وزیرستان حلقہ پی کی111 اور حلقہ پی کی112 میں بالترتیب 76اور 102پولنگ سٹیشنز کے علاوہ شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے لئے ضلع بنوں میں حلقہ پی کے 112کے 14پولنگ سٹیشن مختص کیے گئے ہیں جو کہ بنوں ریجن میں کل 203پولنگ سٹیشنزپر انتخابات ہونگے۔جس پر4304پولیس آفیسرزو اہلکاران کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔پولنگ سٹیشنز کی نگرانی ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس عبداللہ خان خود کرینگے۔ان پولنگ سٹیشنز میں 176پولنگ سٹیشنز حساس ترین اور 27پولنگ سٹیشنز حساس قرار دیئے گئے ہیں۔پولنگ کے دوران عام لباس اہلکاران تعینات کیے گئے ہیںجو بروقت خفیہ انفارمیشن افسران ِ بالا کو پہنچائیں گے۔ تاریخ میں پہلی بار خیبر پختونخوا ہ کے ضم شدہ قبائلی اضلاع اور سابقہ ایف۔آرز میں خیبر پختونخواہ صوبائی اسمبلی کیلئے ا نتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں خیبر پختونخوا ہ پولیس ہر اول دستہ کے طور پر فرائض سرانجام دے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پاک آرمی، فرنٹیئر کنسٹیبلری، سپیشل برانچ اور ضم شدہ لیویز اور خاصہ دار فورس کے افسران و اہلکاران بھی ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نے تینوں اضلاع کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز کو حالیہ الیکشن کے دوران امن و امان کے صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے پہلے سے ہدایات جاری کر رکھی ہیں کہ تمام پولنگ سٹیشنز کی ہر صور ت میں سیکورٹی، صاف و شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے امن و امان کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقع رونما نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اسلحہ کی نمائش، وال چاکنگ،انٹی بینرز پر پابندی عائدکرکے دفعہ 144نافذ کی گئی ہے جبکہ حسا س مقامات اور تنصیبات کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کی رات ہوائی فائرنگ سے اجتناب کرکے ایک اچھے شہری ہونے کا ثبوت دیں۔بصورت دیگر قانون شکن عناصر کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔خیبر پختو نخوا ہ پولیس کے کیو آر ایف، آر آر ایف، ایف آر پی، ایلیٹ فورس، بکتر بند گاڑیاں، بم ڈسپوزل سکواڈ، کے نائن یونٹ اور لیڈیز پولیس کے پلاٹون کسی بھی لا اینڈ آرڈر صورتحال سے نمٹنے کے لئے میر علی، میرانشاہ، رزمک، دتہ خیل، بکا خیل، جانی خیل، نرمی خیل، سرہ درگہ، گھمبتی،مہمند خیل میں تعینات کے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ تاریخ میں پہلی بار خیبر پختونخواہ پولیس نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن کی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔پولنگ سٹاف، ریٹرننگ افسران، زنانہ پولنگ سٹاف اور ووٹرز کو بھر پور سیکورٹی فراہم کی جارہی ہے۔ بنوں اور میرانشاہ میں ضلعی ریٹرننگ افسران جہاں پر پورے ضلع کا الیکشن نتائج جمع ہوں گے وہاں پر بھی بھرپور سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ پولنگ سٹیشن میں مسلح افراد کا داخل ہونا اور موبائل فون لے جانا قطعا ًمنع ہے۔ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد ہوگا۔