چھ سالوں کے دوران ڈینگی سے 203قیمتی انسانی جانوں کاضیاع

پشاور: خیبرپختونخوامیں گزشتہ چھ سالوں کے دوران صرف پانچ اضلاع میں ڈینگی مچھرکے کاٹنے سے 203قیمتی انسانی جانوں کاضیاع ہوا۔سرکاری دستاویزات کے مطابق سال2013ء میں ایبٹ آباد میں56مریض ڈینگی سے متاثراورایک فردجاں بحق ہوا بونیرمیں26متاثرہ اورایک فردجاں بحق،ملاکنڈ میں474متاثرہ اور ایک جاں بحق،سوات میں نوہزار37ہزاراور36جاں بحق جب کہ پشاورمیں سال2013ء میں177متاثرہ اور چار مریض موت کی آغوش میں چلے گئے سال2014ء میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد907تھی مگرکوئی فوتگی نہ ہوئی 2015میں متاثرہ مریضوں کی تعداددوہزار285تھی لیکن ڈینگی سے کوئی فوتگی نہیں ہوئی سال2016ء میں مریضوں کی تعداد998تھی لیکن کوئی مریض فوت نہیں ہوا 2017ء میں پشاورمیں23ہزار541مریض متاثرہوئے جن میں85کی اموات ہوئی مردان میں دوہزار269مریض متاثر اور ایک جاں بحق ہواایبٹ آباد میں142مریض متاثر اور چارجاں بحق ہوئے اسی طرح سال2017ء کے دوران کل24ہزار52مریض متاثر اور70کی اموات ہوئیں گزشتہ سال یعنی2018ء میں صوبہ بھر میں کل740مریض ڈینگی سے متاثرہوئے تاہم خوش قسمتی سے کوئی مریض فوت نہیں ہوا۔محکمہ صحت نے ملیریا ،ڈینگی اور لشمینیا کی علاج وتدارک کیلئے پراجیکٹ چلارہاہے جس کی کل مالیت442.177ہے جس میں اب تک359.817ملین ریلیز ہوچکے ہیں اوراب تک 113.326ملین خرچ ہوچکے ہیں مذکورہ پروگرام ڈینگی مچھر پرقابوپانے کیلئے مچھرماردوائیں خریدتی ہے اورمختلف اضلاع کو انکی ضروریات کے مطابق فراہم کرتی ہے۔