امریکہ: کرفیو کے باوجود احتجاج جاری، مظاہرین وائٹ ہاؤس کے قریب پہنچ گئے

واشنگٹن : امریکہ کے کئی شہروں میں کرفیو اور پابندیوں کے باوجود پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کے قتل کے خلاف احتجاج جاری ہے اور ریلیاں بھی نکالی گئی ہیں۔سیٹائل سی نیویارک ہزاروں افراد نے مارچ کیا۔مظاہرین رکاوٹیں اور جنگلے گراکر وائٹ ہاؤس کے قریب پہنچ گئے۔مظاہروں کے وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے بنکر میں پناہ لی۔سیکریٹ سروس کے ایجنٹوں نے جمعہ کی رات صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس کے ایک بنکر پہنچایا جب سیکڑوں مظاہرین احتجاج کر رہے تھے۔بنکر دہشت گردی کے حملوں جیسے ہنگامی حالات میں استعمال کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا جہاں ٹرمپ نے قریبا ایک گھنٹا گزارا۔ امریکی دارالحکومت میں رات کو کرفیو لگا دیا گیا۔

https://twitter.com/HcepMision/status/1267342541210386437?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1267342541210386437&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.urdupoint.com%2Fdaily%2Flivenews%2F2020-06-01%2Fnews-2397129.html

واشنگٹن ڈی سی میں رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو رہے گا۔ہفتے کی رات پولیس پر حملہ ہنگاموں جلاؤ گھیراؤ کے بعد پندرہ ریاستوں میں نیشنل گارڈز کا گشت جاری ہے۔ پولیس نے نیویارک میں 350 اور ہیوسٹن میں 130 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔میامی میں کرفیو کے باوجود لوٹ مار کی گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کی شب ریاستی گورنرز پر زور دیا کہ وہ تشدد اور تخریب کاری کے مرتکب عناصر سے سختی سے نمٹیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹرپر پوسٹ کردہ متعدد ٹویٹس میں انہوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے پرتشدد اور خونی مظاہروں کی روک تھام کے لیے نیشنل گارڈ کو طلب کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ انتشار پسندوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ تخریب کاروں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا جائے۔