ایران،یوکرائن کا مسافرجہازگرانے والے ذمہ داران گرفتار

تہران: ایران میں تباہ ہونے والے یوکرائنی طیارے سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ایران نے واقعے میں ملوث کئی ذمہ داروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے گرفتاریوں کا اعلان کیا ہے۔جب کہ ذمہ داروں کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ یوکرائن کے طیارہ کو غلطی سے نشانہ بنا یا گیا۔طیارے کو نشانہ بنانے والے افراد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی، حسن روحانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک انسانی غلطی کے باعث یوکرائن کا طیار تباہ ہوا جس میں 176 معصوم افراد جاں بحق ہوگئے۔ اس نا بھولنے والی غلطی اور سانحہ کی تحقیقات جاری ہیں ۔ واضح رہے ایران نے یوکرائنی طیارے کوغیر ارادی طور پرمار گرانے کا اعتراف کیا تھا ۔ایرانی فوج نے غلطی سے یوکرائنی طیارے کو نشانہ بنایا، طیارے کو نشانہ بنانا “انسانی غلطی” ہے۔ ایران نے یوکرائنی طیارے کو مار گرانے کی غلطی کو تسلیم کر لیا ہے۔ ایرانی حکام نے یہ تسلیم کر لیا ہے کہ ان کی فوج نے غلطی سے یوکرائن کے مسافر طیارے کو نشانہ بنایا۔جب کہ ایران نے یوکرین میزائل سے تباہ ہونے والے طیارے کے بلیک باکس تک رسائی دے دی۔ یوکرائن کے وزیر خارجہ ویدیم پرسٹاکیو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تفتیش کاروں نے تباہ ہونے والے طیارے کے بلیک باکس تک رسائی حاصل کرلی ہے، ایران نے یوکرین کی 50 رکنی ٹیم کو بلیک باکس اور جائے حادثہ تک رسائی دی۔انہوں نے کہا کہ ہم جہاز کے ٹکڑوں کے ساتھ لاشوں کا بھی کیمیکل تجزیہ کررہے ہیں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے مکمل تعاون کیا جارہا ہے، ہم کسی نتیجے تک پہنچنا چاہتے ہیں اور ہم اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں جب کہ ہم کسی بھی امکان کو رد بھی نہیں کررہے ہیں۔