سارا بھارت مودی کیخلاف نکل آیا ہے،شیخ رشید

پشاور:وفاقی وزیرریلوے شیخ رشیداحمدنے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم قومی فریضہ تھا اس لئے تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر یہ قومی فریضہ انجام دیا، پشاور سے عنقریب کراچی کےلئے مزید ایک ٹرین شروع کررہے ہیں جس کو درگئی سے چلانے پر غور کیاجارہا ہے جبکہ افغانستان کے ساتھ تجارت کےلئے لوئے شلمان کے راستے نیا ٹریک بچھایا جارہا ہے ۔انہوں نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تک کسی بھی وزیر اعظم نے پشاور ڈویژن کا دورہ نہیں کیا،اضاخیل ڈرائی پورٹ پاکستان ریلوے نے اپنے بجٹ سے بنایا ہے اس کی لاگت 50کروڑ روپے ہے، اسے ہم نے 12مہینوں میں مکمل کیا ہے،اضاخیل ڈرائی پورٹ افغان ٹرانزٹ کا حب ہوگا، روزانہ 3سے 4 گاڑیاں یہاں آئیں گی ،اضاخیل پورٹ کے بننے سے پشاور ڈرائی پورٹ بند ہو جائیگا،اضا خیل ڈرائی پورٹ پر پاکستان کسٹمز اور نیشل بینک نے اپنے دفاتر قائم کر لئے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ پورٹ آج جمعہ سے آپریشنل ہو جائیگی، اس پر مجموعی طور پر51کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے جس کےلئے ہم تین ٹرینیں چلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا ایجنڈا احتساب ہے، مارچ کے بعد احتساب اپنی اصل شکل میں آجائے گا،آرمی چیف کی توسیع ہماری قومی ذمہ داری تھی، مولانا فضل الرحمان نے دسمبر کی بات کی تھی لیکن دسمبر گزر گیا۔ انہوں نے کہا بھارت میں نوجوان اپنے حق کیلئے سڑکوں پر ہیں، سارا بھارت مودی کیخلاف نکل آیا ہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ رحمان بابا ٹرین پر 120فیصد بکنگ ہے، سمگلنگ خاتمے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ڈرائی پورٹ سے مال اٹھایا جائے،ہم نے پشاور سے خوشحال خٹک ایکسپریس چلائی جس پر سو کی بجائے ایک سوبیس مسافرسفرکررہے ہیں،ہم نئی ٹرین نوشہرہ یادرگئی سے چلائیں گے، 65 سال کے مسافروں کےلئے نصف ٹکٹ اورسترسال کےلئے چاربار مفت سفرہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک کروڑ مسافر اس سال اٹھائے ہیں جو ہمارے لئے قابل فخر ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم پشاورسے جلال آباد لوئے شلمان کے راستے جائیں گے،ٹرینوں میں ٹریکر نصب کئے گئے ہیں تاکہ سب ٹرینوں کی لوکیشن معلوم کی جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت اچھی فضابنی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے آرمی ایکٹ بل کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں مسلمان 72 سالوں میں پہلی بار احتجاج کے لئے نکلے ہیں ،یہ مودی کے خلاف احتجاج ہے۔انہوں نے کہا کہ کسٹم حکام نے ڈرائی پورٹ کے حوالے سے تعاون کیاہے،پشاور مستقبل کا مرکز ہے جوگوادرکی طرح کامرکزہوگا،ہم نے افغانستان سے بات مکمل کرلی ہے جس کے بعد ہی افغانستان کے ساتھ ریلوے سروس شروع کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون میں ایک لاکھ افراد کونوکریاں ملیں گی اور رواں سال پشاورسے کراچی سے نئی ریل گاڑی دینگے۔شیخ رشید احمدنے کہا کہ انگریز دورکاٹریک جلال آبادکےلئے استعمال نہیں کریں گے بلکہ نیا ٹریک بچھایا جائے گا، اگر پرانے ٹریک کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی تو سارا خرچہ اسی پر ہوجائے گا۔