ننکانہ صاحب واقعہ،پاکستان نے بھارتی دعوے کو سختی سے مسترد کردیا

اسلام آباد : پاکستان نے ننکانہ صاحب واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے بھارتی دعوے کو سختی سے مسترد کردیا۔ واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوششیں بدنیتی اور مذموم مقاصد پر مبنی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا ننکانہ صاحب میں دو گروہوں کے درمیان تصادم کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی بھارتی کوشش کو بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ہتھکنڈے اپنانے کا مقصد پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں ایک مقدس مقام کی بے حرمتی اور تباہی کے الزامات “نہ صرف جھوٹے ہیں بلکہ یہ ایک شرارت کے تحت ہیں ہیں”۔ یہ بیان اس وقت جاری ہوا جب ایک مقامی سیاستدان کی طرف سے یقین دہانی کے بعد پنجاب کے چھوٹے قصبے میں پولیس کے خلاف مظاہرہ کرنے والے متعدد مظاہرین منتشر ہوگئے۔وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق پنجاب حکومت کے حکام نے آگاہ کیا ہے کہ ننکانہ صاحب میں آج دو مسلمان گروہوں کے درمیان جھگڑے کا واقعہ ہوا۔ یہ معمولی نوعیت کا جھگڑا ایک چائے کی مقامی دکان پر ہوا۔ ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر مداخلت کی اور ملزمان کو گرفتار کر لیا جو اس وقت حراست میں ہیں۔ اس واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوششیں بدنیتی اور مذموم مقاصد پر مبنی ہیں۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ گردوارا ننکانہ صاحب کو کسی نے چھوا بھی نہیں اور کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ یہ تمام دعوے جھوٹ، بے بنیاد اور شرانگیزی پر مبنی ہیں کہ گردوارے کو نقصان پہنچا یا مقدس مقام کی بے حرمتی ہوئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت پاکستان امن عامہ برقرار رکھنے اور عوام بالخصوص اقلیتوں کا تحفظ کرنے کے عزم پر کاربند ہے۔ کرتارپور راہداری کھولنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی بصیرت کی روشنی میں اقلیتوں کو خصوصی احترام اور مقام دیتا ہے۔