متنازع بل کیخلاف احتجاج کرنے پر بھارتی اداکارہ صدف جعفر پر وحشیانہ تشدد

نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مسلم مخالف متنازع بل کے خلاف احتجاج کرنیوالی بھارتی اداکارہ صدف جعفر کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ دہلی پولیس کی جانب سے نہ صرف ان پر ظالمانہ تشدد کیا گیا بلکہ انہیں گرفتار بھی کرلیاگیا۔ ان کی گرفتاری کیخلاف پورے بھارت میں شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بھارتی فلم ساز میرا نائز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اے سوٹ ایبل بوائے فلم کی اداکارہ صدف جعفر کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا بھارت ہے جہاں پر امن احتجاج کرنے پر اداکارہ کو گرفتار کر لیا گیا۔فلم ساز میرا نائر نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صدف جعفر کی رہائی کے مطالبے میں ان کا بھرپور ساتھ دیں۔ واضح رہے کہ صدف جعفر فلم اور تھیٹر میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ اتر پردیش میں کانگریس کی ترجمان ، ٹیچر اور سماجی رہنما بھی ہیں۔

فیس بک پر لائیو ویڈیو میں اداکارہ کی آواز سنائی دی جس میں وہ خواتین اہلکاروں سے کہہ رہی ہیں کہ پتھراو روک دیں۔دوسری جانب ایس ایچ او حضرت گنج پولیس اسٹیشن ڈی پیاوکشواہا کا کہنا ہے کہ صدف جعفر کو ان مظاہرین کے ہمراہ گرفتار کیا گیا، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے اور ان کے خلاف شواہد موجود ہیں۔ اداکارہ صدف جعفر کی بہن ناہید روما نے پولیس کے الزامات تردید کرتے ہوئے کہا کہ صدف مظاہرے میں نعرے بازی کر رہی تھیں اور پولیس کو پتھراوسے روک رہی تھیں۔ واضح رہے کہ متنازع بل کیخلاف بھارت میں شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بھارت کی کئی ریاستوں میں شدید احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور مودی سرکار کیخلاف نعرے بازی کی جارہی ہے۔