بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف لوگ سراپا احتجاج ہیں،شاہ محمود قریشی

اسلام آباد : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستانی قوم کی طرف سے نریندر مودی سرکار کو باور کروانا چاہتا ہوں کہ اگر جارحیت کی، فالس فلیگ آپریشن کیا گیا یا کسی اور بہانے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی تو پاکستانی افواج تیار ہیں بروقت اور مناسب جواب دیا جائے گا،بھارتی آرمی چیف کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے ،ہماری انٹیلیجنس نے غیر معمولی نقل و حرکت کو محسوس کیا ہے جو اس بات کا اشارہ دیتی ہے کہ بھارت کے ارادے درست نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامن لوگ ہیں لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ بھارت نے جنوری 2019 سے اب تک 3ہزار مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی ہے، خواتین اور بچوں سمیت نہتے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کیا۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 137 دن ہو چکے ہیں، مواصلات کے ذرائع معطل ہیں میڈیا اور سفارتکاروں پر پابندی ہے، بھارت کے عزائم کو بھانپتے ہوئے میں نے ایک اور خط سلامتی کونسل کے صدر کو ارسال کیا، بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف لوگ سراپا احتجاج ہیں، اس احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئے ہمیں ہندوستان کیطرف سے نیا ناٹک رچانے کا خدشہ ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے عزائم کو بھانپتے ہوئے میں نے ایک اور خط سلامتی کونسل کے صدر کو ارسال کیا۔ یہ میرا ساتواں خط تھا جس میں میں نے ان اقدامات کی نشاندہی کی ہے جن سے بھارت کے ناپاک عزائم ظاہر ہوتے ہیں۔ میں نے خاص طور پر چار اقدامات پر توجہ دلائی ہے ۔ لائن آف کنٹرول پر لگی ہوئی باڑ کو پانچ جگہ سے کاٹا ہے اس کے پیچھے کیا عزائم ہیں کیا کوئی نیا مس ایڈونچر ہونے جا رہا ہے ان پر بھی ہمیں تشویش ہے۔