علاقائی تجارتی بلاک کے قیام کے لئے روس اور پاکستان مشترکہ بینکاری نظام پر کام شروع

ماسکو:روسی سفارتخانے کے تجارتی نمائندہ یوری کوزلوف کا کہنا ہے کہ پاک روس تجارت بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے، تھوڑی سی کوشش کرکے بڑے نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں، دونوں ممالک کو باہمی تجارت میں اضافے کے لیے کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔ روسی سفارتخانے کے تجارتی نمائندے یوری کوزلوف نے فیصل آباد چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کے صدر سے ملاقات میں کہا ہے کہ باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ منصوبہ سازی سمیت ٹھوس اقدامات اٹھائیں، تھوڑی سی کوشش کرکے بڑے نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ روس نے ایک قابل اعتماد اور باہمی قابل قبول بینکاری نظام اور ممکنہ طور پر این سی پی ای سی میں مستقبل کے ایک فعال کھلاڑی کی بنیاد رکھنے کی شدید خواہش کا اشارہ کیا ہے۔ روس اور پاکستان نے اپنے سوویت دور کے تجارتی تنازعہ کو حل کیا ہے جو اب ماسکو کو جنوبی ایشین ریاست میں قانونی طور پر سرمایہ کاری کرنے کے قابل بناتا ہے۔

اس سے نہ صرف دونوں ممالک کے مابین بہتر تعلقات کی راہ ہموار ہوگی بلکہ وہ روس کو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آرآئ) کے ساتھ ساتھ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) میں بھی فعال اسٹیک ہولڈر بننے کا اہل بنائے گا۔ اس سے علاقائی منڈیوں اور ان کی مصنوعات کو مؤثر طریقے سے جوڑا جائے گا اور ساتھ ہی علاقے کے سپلائی چین نیٹ ورک کو آگے بڑھانے کے لئے نئی جگہیں پیدا ہوں گی۔اس میں سے کوئی بھی “قابل اعتماد اور باہمی قابل قبول بینکاری نظام” کے قیام کے بغیر نہیں ہوسکتا ہے ، مسٹر کوزلوف نے روسی اور پاکستان کے مابین ایک مشترکہ بینکاری نظام کی تشکیل کی تجویز پیش کی ، جو نہ صرف ہموار لین دین اور بین الاقوامی ملک تجارت کی تشخیص کی راہ ہموار کرے گی بلکہ دونوں ممالک کو ایک وسیع تر مقصد کے قیام میں بھی مدد فراہم کرے گی۔ یورپی یونین کی طرح اسی طرز پر علاقائی تجارتی بلاک تشکیل دیں۔