حکومت پاکستان اور ٹویٹر انتظامیہ کے مابین معاملات طے،عام صارفین نظرانداز

اسلام آباد: ٹویٹر انتظامیہ نے بھارتی اجارہ داری کے خلاف پاکستان کا مؤقف تسلیم کرتے ہوئے اکاؤنٹس کی معطلی کا طریقہ کار تبدیل کردیا ہے۔حکومت پاکستان اور ٹویٹر انتظامیہ کے مابین معاملات طے پاگئے ہیں، ٹویٹر انتظامیہ نے بھارتی اجارہ داری کے خلاف پاکستان کا مؤقف تسلیم کرتے ہوئے اکاؤنٹس کی معطلی کا طریقہ کار تبدیل کردیا ہے۔چیئرمین نیشنل آئی ٹی بورڈ صباحت علی شاہ نے امریکا میں ٹویٹر حکام سے تفصیلی ملاقات کی جس میں ٹویٹر پر بھارتی اجارہ داری سے پاکستانی صارفین کی آواز دبانے کا معاملہ زیربحث آیا، ملاقات کے دوران پاکستان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے 5 اگست کے غاصبانہ قبضے کے بعد ٹویٹر کے ذریعے بھارتی غنڈہ گردی میں تیزی آئی، اہل کشمیر کے حق میں آواز اٹھانے پر سینکڑوں پاکستانیوں کے ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کئے گئے۔

ٹویٹر انتظامیہ نے بھارتی اجارہ داری کے خلاف حکومت پاکستان کا مؤقف تسلیم کرلیا اور ٹویٹر انتظامیہ نے اکاؤنٹس کی معطلی کا طریقہ کار تبدیل کردیا ،ٹویٹر آئندہ یکطرفہ طور پر پاکستانی صارفین کے اکاؤنٹس معطل نہیں کرے گا، ٹویٹر انتظامیہ کسی بھی شکایت کی صورت میں حکومت پاکستان سے رابطہ کرے گی۔جبکہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ لیٹرز میں صرف حکومتی اہلکاروں کے ٹوئٹر اکاونٹ کا زکر کیا گیا اس لیٹرز میں صارفین کا کو ئی زکر نہیں کیا گیا جو کہ افسوس کی بات ہے حکومتی اہلکاروں کے مقابلے میں صارفین کی تعداد بہت زیادہ ہیں حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ اس لیٹرز میں پاکستانی ٹوئٹر صارفین بھی شامل کر یں تاکہ وہ ملک کے حکومتی اداروں کے خلاف بیرونی ایجنٹوں کا ٹوئٹر کے ذریعے ڈٹ کر مقابلہ کریں۔