وزیراعظم کا پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا اعلان

اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملکی ترقی اور مختلف شعبوں میں خواتین کی شراکت داری کو سراہتے ہوئے خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے تاریخی اقدامات کا اعلان کیا اورکہا ہے کہ خواتین پر تشدد کی روک تھام کے حوالہ سے وزیراعظم ہائوس میں مانیٹرنگ سیل قائم کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےخواتین کے عالمی دن کے موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی اور خدمات سرانجام دینے والی خواتین میں خاتون پاکستان ایوارڈز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے مختلف شعبوں میں خواتین یکساں طور پر فعال اور سرگرم کردار ادا کر رہی ہیں، انہوں نے اپنی اہلیت اور قابلیت سے اپنا لوہا منوایا ہے،پاکستان خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے کسی دوسرے ملک سے کم نہیں، خواتین ہماری کل آبادی کا 48.3 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، ان کو ترقی اور خوشحالی کی دوڑ میں آگے لانے کیلئے تعلیم و تربیت کے حوالے سے وسائل فراہم کرنا ہوں گے تاکہ وہ دنیا کے دیگر ممالک کے مساوی رتبہ حاصل کر سکیں،معاشرے کی ترقی میں خواتین کا اہم کردار ہے، ملکی خواتین کی آبادی کا صرف 23 فیصد پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے مصروف عمل ہے، 25 فیصد خواتین کی آبادی کا قومی ترقی و خوشحالی میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، اس کی مختلف وجوہات ہیں، اس حصے کو مساوی مواقع دینے اور ترقیاتی عمل میں شرکت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، امید ہے کہ پنجاب کی نئی منتخب وزیراعلیٰ مریم نواز شریف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی، پاکستان کا پہلا خواتین پر تشدد کی روک تھام کا مرکز ملتان میں قائم کیا گیا، اس کو پورے پاکستان میں توسیع دینا تھی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں آج یہ تہیہ کرنا ہو گا اگر ہم نے پاکستان کو اقوام عالم کی صف میں شامل کرانا ہے تو ان عظیم بیٹیوں میں شعور اجاگر کرنے، تعلیم اور سکیورٹی کی فراہمی کیلئے ہر ممکن وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے میں خواتین مردوں کے مساوی اپنی توانائیاں اور قابلیت بروئے کار لا کر عظیم قوم بن سکتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اے ایس پی شہربانو نقوی کی کارکردگی شاندار رہی جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے چند دن قبل جرأت اور بہادری کی تاریخ رقم کی، اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اس بچی کو بچایا، یہ ان کی بہادری اور فرض شناسی تھی، خواتین کی وراثت کا قانون بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں، دیہاتوں بالخصوص پسماندہ علاقوں میں بچیوں کو سکولوں میں لانے کیلئے مراعاتی پیکیج دینا ہو گا، ہم نے زیور تعلیم کے نام سے پروگرام شروع کیا تھا، چھٹی جماعت میں بچیوں کے داخلے پر انہیں وظائف دیئے گئے، پنجاب انڈومنٹ فنڈ کو پاکستان ایجوکیشن انڈومنٹ قرار دینے کا اعلان کیا تھا، قابل طالب علموں کو 20 ارب روپے کے وظائف دیئے، قابل اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو وظائف ملنے چاہئیں، پنجاب میں وائو چر سکیم، سکلڈ ڈویلپمنٹ کمپنی قائم کی تھی، اس سکیم کے تحت طالب علم کو ہنرمند بنانے کیلئے تربیت فراہم کی گئی، اس پروگرام سے انقلابی تبدیلی آئی، ہمیں اپنے وسائل سے اس پروگرام کو ملک بھر میں وسعت دینا ہو گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا ہے، قوموں کو ترقی اور وقار دلانے کیلئے اپنے بچوں کو آئی ٹی، پیشہ وارانہ تربیت سمیت جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرانا ہے، ہمیں بہترین کھیل کا بھی مظاہرہ کرنا ہے تاہم جدید تعلیم کا تصور اہم ہے، وفاق کے پاس موجود وسائل صوبوں سے مل کر اس شعبہ پر خرچ کریں گے اور نوجوانوں کو جدید ہنر کی تعلیم فراہم کریں گے اور ملک کو آگے لے کر چلیں گے، خواتین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہمارے دین اور ہمارے نبی اکرمﷺۖنے خواتین کا رتبہ بہترین انداز میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے نوجوانوں کو ہر قیمت پر جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، خواتین پر تشدد کی روک تھام کے حوالہ سے وزیراعظم ہائوس میں مانیٹرنگ سیل قائم کیا جائے گا جو اس بات کی ضمانت دے گا کہ خواتین کی عزت و احترام پر کوئی حرف نہیں آنے دیا جائے گا۔