یمن میں امریکی اور برطانوی حملے، حوثیوں کی بدلہ لینے کی دھمکی

صنعا:یمن کی حوثی ملیشیا نے بحیرہ احمر کے حملوں کے ردعمل میں ان کے زیر کنٹرول علاقوں پر امریکا اور برطانیہ کے فضائی حملوں کے خلاف انتقامی کارروائی کا عہد کیا ہے۔عرب نیوز کے مطابق حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساری نے کہا کہ برطانیہ اور امریکانےصبح صنعاء، حدیدہ، تعز، حجہ اور صعدہ میں مختلف مقامات پر 73 فضائی حملے کیے، جن میں ان کے 5 فوجی ہلاک اور6زخمی ہوئے۔انہوں نے بحیرہ احمر میں یا زمین پر امریکا اور برطانیہ کے اہداف پر جوابی حملہ کرنے کے عزم کا اظہارکیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے یمنی عوام پر غیر قانونی حملے کی پوری ذمہ داری امریکا اور برطانیہ پر عائد ہوتی ہے، اور ایسا نہیں کہ اس جواب نہیں دیا جائے گا یا سزا نہیں دی جائے گی۔یمن کی فوجی قوتیں یمن، اس کی خودمختاری اور اس کی آزادی کے دفاع کے لیے زمینی اور سمندر میں دشمن اہداف پر حملہ کرنے سے دریغ نہیں کریں گی۔امریکی سینٹرل کمانڈ نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ اس نے حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں 60 سے زیادہ اہداف پر حملے کیے ہیں، جن میں کمانڈ سینٹرز، اسلحہ ڈپو، لانچنگ سسٹم، صنعتی تنصیبات اور فضائی دفاعی ریڈار سسٹم شامل ہیں۔صنعا ، حدیدہ اور تعز میں لوگوں نے حوثی فوجی تنصیبات سے بڑے دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی جب امریکا اور برطانیہ نے مقامی وقت کے مطابق تقریباً 2.45 بجے ان پر حملہ کرنا شروع کیا۔یہ کارروائیاں بحیرہ احمر میں تجارتی اور بحری جہازوں پر 20 سے زیادہ حوثی میزائلوں اور ڈرون حملوں کے جواب میں کی گئیں۔حوثیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ اسرائیل کو غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔