بلدیو کمار کے تمام الزامات جھوٹے اور من گھڑت ہیں،بھائی تلک کمار

پشاور:پی ٹی آئی کے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے سابق اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی بلدیو کمار نے اہل خانہ کے ہمراہ بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی۔ بلدیو کمار خیبر پختونخواہ اسمبلی میں باری کوٹ سے ریزرو سیٹ پر ممبر صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں، بلدیو کمار نے بھارتی شہریت حاصل کرنے کے لیے شرمناک موقف اختیار کرتے ہوئے بیان دیا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں پر ظلم ہورہا ہے۔ بلدیو کمار نے کچھ ماہ پہلے اپنی فیملی کو پاکستان سے لدھیانہ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس کھنہ شہر بھیج دیا تھا اور وہ خود 12 اگست کو 3 ماہ کا ویزہ لے کر بھارت چلے گئے تھے تاہم اب ان کا پاکستان واپس آنے کا ارادہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہندو اور سکھ لیڈروں کا قتل کیا جارہا ہے اور میں یہاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے سیاسی پناہ کی درخواست کروں گا۔بریکوٹ سے تعلق رکھنے والے سکھ بلدیو کمار بھارت پہنچ کر پاکستان کے خلاف بولنے لگا،بلدیو کمار نے بھارتی چینلز کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے،پاکستان میں سکھ کمیونٹی کو حقوق نہیں مل رہے ، بلدیوکمار سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے مشیر سورن سنگ کے قتل میں جیل بھی کاٹ چکا ہے،بلدیو کمار کے ان تمام الزامات کو انکے خاندان والوں نے مسترد کیا۔پاکستان ہمارے لئے بہت پرامن ملک ہے ، بھائی تلک کمار نے کہا کہ پاکستان میں سکھوں اور ہندووں کو اپنے حقوق مل رہے ہیں ،میرے بھائی کے لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے اور من گھڑت ہیں،پاکستان تحریک انصاف سے صوبائی اسمبلی کے اقلیتی رکن روی کمار کا بلدیو کمار کے بیان پر رد عمل اقلیتیں پاکستان میں مکمل آزاد ہیں اور انکو پاکستان میں مکمل تحفظ حاصل ہیں بلدیو کمار کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔