غیر قانونی تارکین وطن پر سیاسی دباؤ قبول نہیں

کوئٹہ:نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو ہر صورت واپس بھیجا جائے گا ، حکومت کا ہر روز دس ہزار افراد کو افغانستان روانہ کرنے کا ہدف مقرر ہے ۔یہ بات انہوں نےسول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران مختلف بم حملوں اور تخریب کاری کے واقعات میں سے سولہ حملوں میں افغان باشندے ملوث تھے ، حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہر روز دس ہزار غیر قانونی تارکین وطن کو افغانستان بھیجا جائے گا ، پولیس کو ڈور ٹو ڈور اور ہر جگہ غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لینے کا ٹاسک دیا گیا ہے جس کے پاس افغانی تذکرہ یا کوئی اور دستاویز ہے تو وہ بھی قانونی تقاضوں سے بچ نہیں سکتا ،غیر قانونی تارکین وطن بارے میں کوئی سیاسی دباو قبول نہیں کیا جائے گا ، ریاست پاکستان میں دہشتگردی سرحد پار سے ہو یا ملک کے اندر دسے ہو اس کا قلعہ قمع کرنے کا تہیہ کر چکی ہے ، غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنے کے سلسلے کو تیز کرنے کے لئے بلوچستان کے اضلاع ژوب،لورالائی، قلعہ سیف اللہ، پشین ، مستونگ اور کوئٹہ کے ڈی آئی جیز کو تاکید کی گئی ہے ،صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو واضح ہدایت دی گئی ہے کہ اس آپریشن کے لئے ٹرانسپورٹ کی تمام سہولیات غیرقانونی تارکین وطن کو فراہم کی جائیں جبکہ سندھ اور پنجاب سے بھی رابطے میں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ کی شرط اور منشیات کی روک تھام سے پاکستان اب فرینڈلی انویسٹمنٹ ملک بننے جا رہا ہے، یو اے ای بہت جلد پاکستان میں سرمایہ کاری کریگا ۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں بہتری آئی ہے ، اب تک ایک لاکھ 35 ہزار غیرقانونی تارکین وطن افغانستان واپس جاچکے ہیں اور یہ عمل بتد ریج کامیابی کی طرف بڑھ رہا ہے۔