تجارتی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پاکستان، افغانستان، ازبکستان کا وزارتی اجلاس

اسلام آباد:نگراں وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز، افغانستان کے وزیر صنعت و تجارت الحاجی نور الدین عزیزی اور ازبکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر تجارت ڈاکٹر جمشید خدجائیف نے سہ فریقی اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔وزارت سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس کا مقصد اقتصادی تعلقات، علاقائی تعاون اور روابط کو مضبوط بنانا ہے۔ اجلاس میں تینوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔اجلاس کے دوران تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے ، کسٹمز کے طریقہ کار کو آسان بنانے، اور سرحد پار تجارت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لیا گیا جس سے مشترکہ منصوبوں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کی راہیں کھلیں گی۔ تینوں ملکوں کے وزراء نے علاقائی رابطے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئےنقل و حمل کے نیٹ ورکس کو بڑھانے اور سامان کی برآمد اور درآمد کو آسان بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہاکہ سہ فریقی تعاون سے تینوں ممالک میں اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ اپنی استعداد اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئےپاکستان، افغانستان اور ازبکستان کی نئی منڈیوں تک رسائی حاصل ہو سکتی ہیں اور معیشتوں کو فروغ مل سکتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ باہمی معاشی انحصار اور تعاون کو فروغ دے کر ہم خطے میں پائیدار ترقی اور خوشحالی کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سہ فریقی اجلاس قریبی اقتصادی تعاون کی جانب ایک اہم قدم ہے ، اس سے تجارت، سرمایہ کاری اور باہمی رابطوں میں اضافہ ہو گا جس سے تینوں ممالک کو فائدہ پہنچے گا اور ایک خوشحال اور مربوط خطے کی راہ ہموار ہو گی ۔