افغان پناہ گزینوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے

اسلام آباد:نگران وزیرداخلہ سرفراز احمد بگٹی نے وضاحت کی ہے کہ افغان پناہ گزینوں کے خلاف کریک ڈائون نہیں کیا جارہا اور صرف غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔انہوں نے یہ بات سینیٹر سردار محمد شفیق ترین اور دیگر کی طرف سے پیش کی گئی ایک تحریک کا جواب دیتے ہوئے کہی۔وزیرداخلہ نے اس تاثر کو رد کردیا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو اچانک واپس بھیجا جارہا ہے اور کہا کہ حکومت نے ان افراد کو اپنے اپنے ملک واپس بھیجنے کیلئے ایک مناسب طریقہ کار وضع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں جنہیں افغان ناظم الامور کے ایک نمائندے کی طرف سے بھی مناسب معلومات فراہم کی گئیں۔سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ حکومت نے پہلے رضاکارنہ واپسی کی مہلت دی جس کے تحت دولاکھ نوے ہزار سے زائد غیر ملکی اپنے اپنے ملک واپس گئے جبکہ حکومت کی طرف سے صرف آٹھ ہزار کے قریب غیر قانونی طور پر مقیم افغانوں کو واپس بھیجا گیا۔انہوں نے کہا کہ اب تک تقریبا تین لاکھ غیر ملکی افراد اپنے گھروں کو واپس گئے ہیں انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی اپنے وطن واپسی کے بارے میں کسی قسم کی شکایات موصول کرنے کیلئے ایک خصوصی پورٹل اور ٹیلی فون لائن قائم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچ سو انہتر شکایات موصول ہوئیں اور بیاسی فیصد شکایت کنندگان اپنی شکایات کے ازالے کے نتیجے میں مطمئن ہوچکے ہیں۔غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے ساتھ کسی قسم کے ناروا سلوک کو مسترد کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے واضح ہدایات دی ہیں کہ غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے عمل میں کسی قسم کی بدسلوکی نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ سرحدوں پر کسی بھی بدانتظامی پر نظر رکھی جائیگی اور اس ضمن میں سیاسی قیادت سے تجاویز کا خیر مقدم کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ قانونی دستاویز رکھنے والے کسی بھی افغان پناہ گزین کو چھوا تک نہیں گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور افغانی بھائی چارے کے مشترکہ رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں اور وہ ایک دوسرے کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ چونکہ غیر ملکی افواج افغانستان چھوڑ چکی ہیں اس لئے اب پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس جانا چاہیے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کارروائی صرف ان غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کی جارہی ہے جن کے پاس کارآمد سفری دستاویزات نہیں ہیں اور ریاست پاکستان ان کی اس غیر قانونی حیثیت کو ختم کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ قانونی دستاویزات پر پاکستان آنے والوں کا خیر مقدم کیا جائیگا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ارکان نے حکومت پر زور دیا کہ وہ افغان شہریوں کی باعزت اور باوقار اپنے ملک واپسی یقینی بنانے کیلئے انہیں مناسب مہلت دے۔انہوں نے اس سلسلے میں ایک جامع حکمت عملی اور منصوبہ وضع کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے چیئرمین کو تجویز دی کہ وہ پورے ایوان کی کمیٹی کا اجلاس طلب کریں جس میں متعلقہ حکام کو مناسب اور تفصیلی بریفنگ کی دعوت دی جائے۔نگران وزیرداخلہ سرفراز احمد بگٹی نے ایک تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ شرح منافع پرمبنی آن لائن قرضوں کی پیشکش کرنے والی غیرقانونی سوشل میڈیا ایپس کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایسی ایک سوگیارہ ایپس کو بلیک لسٹ کردیاگیا ہے جبکہ ایک ارب اسی کروڑ روپے کی رقم ضبط کی گئی ہے اور سائبر کرائم کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔