عالمی محاذ پر بھارت کیخلاف پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی

اسلام آباد :عالمی محاز پر پاکستان کو بھارت کے خلاف بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اورہیگ میں قائم عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کی درخواست پر بھارت کے ساتھ کشن گنگا ڈیم کیس کے تنازعہ پر بھارتی اعتراضات کو مسترد کردیا ہے ۔عالمی ثالثی عدالت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشن گنگا ڈیم کیس کے تنازعہ پر عالمی عدالت نے بھارت کامستقل ثالثی عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کومسترد کردیاہے۔ عالمی ثالثی عدالت میں بھارت کی پاکستان دریائوں پر آبی جارحیت ثابت ہو گئی ہے اور کشن گنگا اور رتلے ڈیموں کے متنازعہ منصوبوں پر پاکستانی اعتراضات قبول کر لئے ہیںاوربھارتی مفروضے کو مسترد کر دیاہے۔پاکستان کا موقف رہاہے کہ بھارت دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان طے پانے والے 1961 کے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشن گنگا اور رتلے ڈیم تعمیر کر رہا ہے جبکہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کا مقدمہ قابل سماعت قرار دے دیا گیا ۔ بین الاقوامی ثالثی عدالت پاکستان کے دعوے کی میرٹ پر سماعت شروع کرے گی۔پاکستان کی جانب سے اٹارنی جنرل عالمی ثالثی عدالت میں پیش ہوئے، وکیل ذوہیر وحید اور مس لینا نشتر بھی لیگل ٹیم کا حصہ تھیں جبکہ بیرسٹر احمد عرفان اسلم بھی پاکستان کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر بین الاقوامی فورم سے شکایت کی تھی جبکہ بھارت نے بین الاقوامی عدالت کے مجاز فورم ہونے پر اعتراضات عائد کیے تھے۔عالمی ثالثی عدالت نے 2013 میں بھارت کو کشن گنگا پراجیکٹ ڈیزائن میں مشروط تبدیلی کی اجازت دی تھی۔یاد رہے کہ 2007میں کشن گنگا ڈیم پر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شروع ہوا تو پاکستان کو پانی کی فراہمی متاثر ہوئی تھی جس پر پاکستان نے پانی کی فراہمی کے معاملے پر بھارت کے خلاف عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عالمی بینک نے بھی کشن گنگا منصوبے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان دو مرتبہ مذاکرات کرائے تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔پاکستان نے انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی کی بنیاد پر عالمی ثالثی عدالت میں کیس دائر کیا تھا۔عالمی ثالثی عدالت نے 2013میں بھارت کو کشن گنگا پروجیکٹ کے ڈیزائن میں مشروط تبدیلی کی اجازت دی تھی۔19مئی 2018کو پاکستان کے شدید احتجاج کے باوجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میں کشن گنگا ہائیڈرو پاور پلانٹ کا افتتاح کیا