پاکستان امریکا تعلقات نئے راستے پر گامزن

واشنگٹن: امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نےکہا ہے کہ نوجوان پروفیشنلز اور کاروباری رہنماؤں کے درمیان باہمی تبادلے اور نیٹ ورکنگ سے نہ صرف پاک امریکا دوطرفہ اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانےبلکہ دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ یہ بات انہوں نے نوجوان پاکستانی انٹریپرینئور ز کے گروپ سے ملاقات کےدوران کہی۔انہوں نے انٹریپرینئور ز کی ان صلاحیتوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) میں مہارتوں کو سراہا جس کے باعث پاکستان امریکا تعلقات نئے راستے پر گامزن ہوئے ہیں۔ پاکستانی انٹریپرینئور ز کا 5رکنی گروپ اس وقت امریکا کی مالی اعانت سے چلنے والے پروفیشنل فیلوز پروگرام (پی ایف پی)کے تحت امریکا کے دورے پر ہے۔پی ایف پی پروگرام باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے ، پیشہ ورانہ مہارتوں کو بڑھانے، نوجوان پروفیشنلز اورکاروباری افراد کے درمیان طویل مدتی شراکت داری قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔پاکستانی وفد کی میزبانی اوکلاہوما یونیورسٹی کر رہی ہے۔ پاکستانی وفد میں سینئر پروگرام آفیسر انوویشن ،لائیویلی ہڈ اینڈ پرائیویٹ سیکٹر ڈویلپمنٹ سرحد رورل سپورٹ پروگرام احسن ضیا، فائونڈنگ ممبر گلوبل شرپرز ہب ایبٹ آباد خضر علی رضوی، لیڈ ٹرینر ڈی ای ایم او نتاشا محمود، سی ای او نایاب روگ سیدہ نایاب اور ڈائریکٹر کمیونٹی افیئرز انڈیگو نیکسٹ افراسیاب خان شامل تھے جبکہ وفد میں اوکلاہوما یونیورسٹی سے کیتھی ایڈمز بھی شامل تھیں۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ نوجوان انٹرپرینئورز اپنی کاروباری صلاحیتوں، آئی ٹی کی مہارت اور تخلیقی اپروچ سے پاک امریکا تعلقات کو باہمی طور پر تقویت دینے کے لیے کوششیں کر دہے ہیں اور اس سلسلے میں ٹیکنالوجی اور تجارتی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان پروفیشنلز اور کاروباری رہنماؤں کے درمیان باہمی تبادلے اور نیٹ ورکنگ سے نہ صرف پاک امریکا دوطرفہ تعلقات اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانےبلکہ دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔گروپ کے اراکین نے دورے کو تعمیری اور سیکھنے کا ایک بہترین تجربہ قرار دیا۔اوکلاہوما یونیورسٹی کی کیتھی ایڈمز نے کہا کہ شرکا کی کارکردگی شاندار تھی۔پاکستانی سفیر مسعود خان نے شرکا سے کہا کہ وہ اپنے امریکی ساتھیوں کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دیں تاکہ وہ پاکستانی معاشرے کے تنوع کا خود مشاہدہ کر سکیں اور نوجوان تاجروں اور صنعت کاروں کے لیے دستیاب کاروبار کے وسیع مواقع تلاش کریں۔