سرینگر میں جی 20 کے ناکام اجلاس کیخلاف کنٹرول لائن کے دونوں طرف مکمل ہڑتال

سرینگر: سرینگر میں جی 20کے ناکام اجلاس کے خلاف مقبوضہ جموں و کشمیر اورآزادجموں وکشمیرمیں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں سخت پابندیاں عائد کردی تھیں،چین ، سعودی عرب، ترکیہ ، انڈونیشیا، مصر اورمیکسکونے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر میں جھیل ڈل کے کنارے تقریب کے اردگرد بھارتی فوجیوں،پیراملٹری فورسز، ایلیٹ نیشنل سیکورٹی گارڈز اور میرین کمانڈوز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔دکانداروں بالخصوص لال چوک، ریذیڈنسی روڈ، بڈشا چوک ، مائسمہ اورسرینگرکے دیگر علاقوں کے دکانداروں کو بھارتی فوج اور پولیس نے اپنے کیمپوں اور تھانوں میں طلب کیا اور انہیں اپنی دکانیں کھولنے کی ہدایت کی تھی۔حکم کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں انہیں سنگین نتائج سے خبردار کیا گیا تھا۔ تاہم دھمکیوں کی پروا نہ کرتے ہوئے کشمیری تاجر برادری نے اپنی دکانیں بند رکھیں تاکہ متنازعہ علاقے میں گروپ 20کے اجلاس کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا جا سکے۔ٹریفک کی نقل و حرکت کہیں نظر نہیں آئی جبکہ مقامی لوگوں کی نقل و حرکت محدود تھی۔ لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کو کہا گیاتھا۔ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی تھی۔اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مسئلہ کشمیر کو حق خود ارادیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔شرکا ء نے اقوام متحدہ کے دفتر میں ایک یادداشت پیش کی جس میں انتونیو گوٹیریس کی توجہ متنازعہ علاقے میں جی 20 کے ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بھارتی حکومت کے مذموم اقدام اور کشمیریوں کی جائز جدوجہد پر اس کے سنگین اثرات کی طرف مبذول کرائی گئی۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارت کے شہر بنگلورو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو بدنام زمانہ امریکی فوجی جیل گوانتانامو بے میں تبدیل کر دیاہے۔انہوں نے بھارتی عوام کو بتایا اگر وہ کشمیر کا دورہ کریں گے تو وہ دیکھیں گے کہ کشمیر اب گوانتاناموبے جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا یہاں تک کہ گھروں پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے اور گھروں میں موجود ہر چیز کو الٹ پلٹ کر رکھ دیا گیا ہے۔ کشمیر میں جی 20 اجلاس میں چین کی مخالفت پرمحبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ دفعہ370 کو منسوخ کرنے کا نتیجہ ہے کہ اب تنازعہ کشمیر پرچین بھی پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں جی 20اجلاس کے خلاف پورے یورپ باالخصوص برطانیہ میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ گروپ کے اجلاس کی مذمت کے لیے گلاسگو، بریڈ فورڈ، مانچسٹر، نیلسن، لوٹن اور برمنگھم میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔ آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے مظاہرین نے اجلاس فوری طورپر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد اور کوٹلی سمیت مختلف شہروں میں بھی جی 20 ایونٹ کے خلاف زبردست احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔