پولیس کا ملک بھر میں توڑپھوڑ کرنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کےخلاف کریک ڈاؤن،مردان میں 36 گرفتار

اسلام آباد:پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا جس کے بعد پولیس نے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔مردان میں احتجاج کے دوران توڑپھوڑ کرنے والے پی ٹی آئی کے36 کارکن گرفتار۔کراچی کے مختلف مقامات پرہنگامہ آرائی ہوئی، پولیس نے لیاقت آباد سی ون ایریامیں چھاپہ مارا اور 3 افرادکوحراست میں لے لیا، سیالکوٹ میں پی ٹی آئی کے 450 سے زائد افراد پر دہشت گردی، پولیس وین توڑنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، عمر ڈار، سعید احمد بھلی، مون چیمہ، عمر جاوید گھمن، میاں اعجازاور حافظ حامد رضا کو نامزدکیا گیا، ساہیوال سے دس افراد گرفتار ،کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ درجنوں رہنما اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مردان میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری پر ہونے والے احتجاج کے دوران توڑپھوڑ کرنے والے پی ٹی آئی کے36کارکنوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا، مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی جیسے عوامل شامل ہیں۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق مردان میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کے دوران توڑپھوڑ کرنے والے پی ٹی آئی کے36کارکنوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا، پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں نے کالج چوک،منگل باغ چوک اورپنجا ب رجمنٹ سنٹر کے سامنے احتجاج کیاگیااورمانومنٹ کی توڑ پھوڑ کی مشتعل کارکنوں نے شاہراہوں کو بلاک کرکے ٹائر جلائے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے مبینہ طورپر پولیس پر پتھراؤکیا،مظاہرین نے احتجاج کے دوران املاک کو نقصان پہنچایا، مظاہرین کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کئے گئے ہیں،واضح رہے کہ ضلع بھر میں امن و آمان برقرار رکھنے کے لیے ڈپٹی کمشنر مردان کیپٹن(ر) عبدالرحمان نے دفعہ 144 نافذ کر دی۔ دفعہ 144 ضابطہ فوجداری کے تحت 5 یا اُس سے زائد افراد کا اکٹھا ہونے پر پابندی لگا دی گی ہے، دفعہ 144 9 مئی 2023 سے تاحکم ثانی نافذالعمل رہیگا۔ خلاف ورزی کی صورت میں دفعہ 188 پی-پی-سی کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ احتجاج کے دوران توڑپھوڑ میں ملوث مزیدمظاہرین شناخت کا سلسلہ جاری ہے۔شناخت کے بعد پولیس کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کریگا۔