بھارت کا جھوٹا دعویٰ

نئی دہلی :بھارت نے دو پاکستانی جاسوس پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بھارتی فوج کے حکام نے مبینہ پاکستانیوں کی ویڈیو ایک پریس کانفرنس میں دکھائی اور دعویٰ کیا کہ ویڈیو میں دونوں افراد اپنا اعترافی بیان دے رہے ہیں۔ان دونوں شہریوں کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے اور انہیں 21 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی فوجی حکام کی جانب سے دکھائی جانے والی ویڈیو میں ایک شخص نے دعویٰ کیا کہ ہم نے کاچربان میں ٹریننگ کی ہے اور ہمارا تعلق لشکر طیبہ سے ہے۔ ویڈیو میں بیان دینے والے شخص کی باڈی لینگوئیج تو مشکوک ہے ہی لیکن بھارتی فوج نے اس ویڈیو کو جاری کرنے سے قبل گوگل کر کے بھی نہ دیکھا یہ آیا پاکستان میں کارچربان نام کا کوئی علاقہ ہے بھی یا نہیں جس سے بھارتی فوج کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا ہے۔ اور ہر مرتبہ کی طرح ایک مرتبہ پھر سے بھارت اور اُس کے اداروں کو پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش میں زبردست ناکامی کا سامنا ہوا۔بھارتی فوج کے اس دعوے پر سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی میڈیا اور فوج کے دعووں کا پول کھول دیا اور کہا کہ اگر گوگل پر بھی اس علاقہ کو سرچ کر لیا جائے تو پاکستان میں اس نام کا کوئی علاقہ نہیں ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے دکھائی جانے والی یہ ویڈیو پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ یاد رہے کہ اصل بھارتی جاسوس تو آج سے تین سال قبل پاکستان کی گرفت میں آیا تھا جب پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016ء کو بلوچستان سے گرفتار کیا تھا۔کلبھوشن یادیو اپنے اعترافی بیان میں کہہ چکا ہے کہ وہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” کا ایجنٹ ہے جسے پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کے لئے بھیجا گیا تھا ۔ پہلے پہل تو بھارت نے کلبھوشن یادیو کے نیوی افسر ہونے سے انکار کیا لیکن بعد ازاں بھارت نے کلبھوشن یادیو کے معاملے پر واویلا کرنا شروع کر دیا اور قونصلر رسائی کا مطالبہ بھی کیا، بھارت نے اپنے جھوٹ کو خود ہی جُھٹلا دیا اور بالآخر بھارت یہ ماننے پر مجبور ہو گیا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی شہری ہے جسے جاسوس کے طور پر پاکستان میں تخریب کاری کی کارروائیاں کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا۔