حکومت ملک کو سود سے پاک معیشت کیلئے پرعزم

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے سٹیٹ بنک کی جانب سے روایتی بینکاری کو اسلامی بینکاری اور مالیات میں تبدیل کرنے کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کو سراہاہے۔انہوں نے یہ بات وفاقی شرعی عدالت کے ربا سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کے دوسرے اجلاس کی ورچوئل صدارت کرتے ہوئے کہی۔ گورنر سٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ، سٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین اور فنانس ڈویژن اور سٹیٹ بینک کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔سٹیئرنگ کمیٹی کے ارکان کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر خزانہ روایتی بینکاری کو شریعہ بینکاری اور مالیات میں تبدیل کرنے کیلئے سٹیٹ بینک کی جانب سے آگہی، استعداد کار میں اضافے، قانونی اور ضابطہ کاری کے اصلاحات اور بین الاقوامی معیارات کو اپنانے کے حوالے سے تیار کردہ تبدیلی کے منصوبے کی تشکیل کے بعد ہونے والی نمایاں پیش رفت کو سراہا۔ اجلاس میں میں ٹاسک فورس کو مالیاتی نظام سے ربا کے خاتمے کے لیے درپیش طلب اور رسد کے ضمنی چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور ان مسائل سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سربراہی میں سٹیئرنگ کمیٹی اس کام کو موثر انداز میں مکمل کرنے میں کامیاب ہوگی۔انہوں نے تمام شراکت داروں کو سود سے پاک نظام کے نفاذ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے اور اس نظام کو قابل عمل اور مضبوط بنانے کے لیے عزم، خلوص اور افہام و تفہیم کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر خزانہ نے اسلامی مالیات کے فروغ اور پاکستان میں سود پر مبنی نظام کے خاتمے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیااور کمیٹی کو اپنے مینڈیٹ اور مطلوبہ مقاصد کے حصول کے لیے وزارت خزانہ کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔