پاکستان کی معیشت کو مسلسل مشکلات کا سامنا

اسلام آباد:ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کہاہے کہ پاکستان کی معیشت کو مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے تاہم مضبوط کلی معیشت اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ساتھ پاکستان کی معیشت کے دوبارہ ابھرنے کی صلاحیت موجود ہے۔یہ بات بینک کی جانب سے جاری کردہ ایشین ڈویلپمنٹ آٹ لک اپریل 2023، فلیگ شپ اقتصادی رپورٹ میں کہی گئی ہے ۔ پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ینگ یی نے بتایا کہ پاکستان کی معیشت کو مسلسل مشکلات کا سامنا ہے اور گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب نے معاشی اور مالیاتی چیلنجوں کو مزید بڑھا دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان مشکلات کے باوجود مضبوط میکرو اکنامک اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات سے پاکستان کی معیشت ابھرسکتی ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کی اقتصادی بحالی اور ترقیاتی منصوبوں کی حمایت جاری رکھنے میں پرعزم ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب، بڑھتی ہوئی مہنگائی، حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ اور زرمبادلہ کے بحران کے تناظر میں مالی سال 2023 میں ملکی اقتصادی ترقی کی رفتار سست رہنے کی توقع ہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ جاری مالی سا ل میں ملک کی اقتصادی نموکی شرح 0.6 فیصد اورآئندہ مالی سال میں دوفیصدرہنے کاامکان ہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کی معاشی، سماجی اور ماحولیاتی نمو کے لیے سنگین چیلنج ہے۔گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق ملک گزشتہ 2 دہائیوں میں دنیا کے ان 10 ممالک میں شامل ہیں جوماحولیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثرہورہے ہیں ۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے زراعت ،بنیادی ڈھانچے اور معیشت کو نقصان ہوا جبکہ اس سے ہزاروں اموات اور بھاری نقصانات بھی ہوئے ہیں ۔رپورٹ میں مالی سال 2023 میں، صنعتی ترقی میں کمی کی پیشنگوئی کی گئی ہے ۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ مالی سال 2023 میں مالی خسارہ جی ڈی پی کے 6.9 فیصد ہونے کاامکان ہے ۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا پروگرام جاری رہنے سے خسارہ میں کمی آئیگی ۔ رپورٹ میں جاری مالی سال میں اوسط افراط زر27.5 فیصد رہنے کاامکان ظاہرکیاگیاہے ۔ تیل وگیس کے بڑے برآمدکنندہ ملک ہونے کے ناطے پاکستان کومالی سال2023 میں مضبوط افراط زر کے دبائو کاسامنا کرنا پڑے گا۔