دہشت گردی کے ناسور کو کچل دیا جائے گا

ڈیرہ اسماعیل خان:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی ملک کیلئے فتنہ اور ناسور ہے اسے کچل دیا جائے گا، گھڑی چور نے ملک کو دنیا میں بدنام کیا، معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا اور دوست ممالک سے تعلقات خراب کئے، خیبرپختونخوا میں سیلاب سے تباہی سابق حکومت کی غلط منصوبہ بندی کی وجہ سے ہوئی، عمران نیازی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، مخلوط حکومت نے دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے، عوام پریشان نہ ہوں ملک کو مشکل سے نکالیں گے، سیلاب متاثرین کی گھروں میں آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں سے جنوبی خیبرپختونخوا اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار مختلف ترقیاتی منصوبوں کے سنگ بنیاد اور افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات مولانا عبدالواسع، وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور، وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی سمیت اعلیٰ سرکاری افسران اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا فتنہ دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، بنوں میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور کمانڈو افسران اور جوانوں نے آپریشن کیا، آپریشن میں حصہ لینے والے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ اس واقعہ میں شہید ہونے والے افسران اور اہلکار ہمارے ہیرو ہیں، ان کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،انہوں نے جرات اور بہادری کی شاندار تاریخ رقم کی ہے، واقعہ میں زخمی ہونے والے افسران اور جوانوں کی ہسپتال میں خیریت دریافت کی ہے، انہوں نے جرات، بہادری اور بھرپور عزم کا مظاہرہ کیا ہے، ایک فوجی افسر نے چھٹی پر ہونے کے باوجود رضاکارانہ طور پر آپریشن میں حصہ لیا، ان کی جرات، بہادری اور عزم قابل تحسین ہے، بلوچستان میں بھی ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، اس معاملہ پر اجلاس طلب کیا گیا ہے، ان واقعات کی روک تھام اور دہشت گردی کے ناسور کو کچلنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، وفاقی و صوبائی حکومتیں اور ادارے مل کر بھتہ خوری، اغواء اور دہشت گردی کے فتنے کو کچل دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس علاقے میں چند ماہ پہلے جب وہ آئے تھے تو ہر طرف پانی ہی پانی تھا، سیلاب سے بہت تباہی ہوئی لیکن آج یہاں ترقی و خوشحالی کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، سیلاب سے نوشہرہ، چارسدہ، کالام، کوہستان، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں بہت نقصان ہوا، سوات میں جو تباہی ہوئی اس میں بڑا حصہ سابق حکومت کی غلط منصوبہ بندی کا ہے، دریا کے اندر گھر اور ہوٹل بنا دیئے گئے اور صوبے میں اس پارٹی کی حکومت ہے جو دوسروں پر تنقید کرتی ہے لیکن اپنی بری گورننس اور حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے یہاں تباہی ہوئی۔وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی اداروں نے دن رات سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے اقدامات کئے اور 85 ارب روپے کی رقم سیلاب متاثرین میں 25، 25 ہزار روپے فی خاندان کے حساب سے تقسیم کئے گئے، اس کے علاوہ متاثرین کو کمبل، خیمے اور ادویات بھی فراہم کی گئیں، دوسرے ممالک نے بھی مدد کی لیکن سیلاب متاثرین کیلئے وسائل جتنے بھی خرچ کریں وہ کم ہیں، 9 جنوری کو جنیوا میں ڈونرز کانفرنس ہو رہی ہے، وہاں بھی دنیا کو بتائیں گے کہ گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک کا زیادہ حصہ ہے، جو تباہی ہوئی ہے وہ ہماری وجہ سے نہیں ہوئی، مخلوط حکومت اور صوبے سیلاب متاثرین کی گھروں میں دوبارہ آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز مولانا فضل الرحمان کی ذاتی دلچسپی کا مظہر ہے، اسلام آباد سے ڈیرہ اسماعیل خان تک ہکلہ موٹروے بھی تعمیر ہو چکی ہے، ان موٹرویز کے معمار سابق وزیراعظم میاں نواز شریف ہیں جنہوں نے پورے ملک میں موٹرویز کا جال بچھایا اور موٹرویز کے سی پیک روٹ کے آخری حصے کے طور پر سکھر حیدرآباد موٹر وے کا بھی سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے اپنے دور میں ترقیاتی منصوبوں کو التواء میں ڈالے رکھا، معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا جس سے ترقی اور خوشحالی رک گئی، دوست ممالک بھی ناراض کر دیئے گئے تھے، عمران نیازی نے خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی بیچ کر پیسے اپنی جیب میں ڈال لئے اور ملک کو بدنام کیا، مخالفین پر دن رات الزام تراشی اور دشنام طرازی کی جاتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جب انہوں نے حلف اٹھایا تو انہیں بھی احساس نہیں تھا کہ معیشت سابق حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اتنی تباہ حال ہو چکی ہے، ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، آئی ایم ایف سے معاہدہ ختم ہو چکا تھا لیکن مخلوط حکومت اور اداروں کی کاوشوں اور عوام کی دعاؤں اور پاکستان کی ہمدردوں کی محنت اور تعاون سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا گیا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کے بے پناہ چیلنجز موجود ہیں، سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، دنیا میں کساد بازاری ہے، تیل و گیس کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں تاہم عوام پریشان نہ ہوں مخلوط حکومت اور ادارے ملک کو مشکل سے نکالیں گے، اگر ہم محنت کریں تو پاکستان ترقی و خوشحالی کی راہ پر چلے گا، نعروں، مرثیوں اور اشعار سے نہیں محنت سے ملک ترقی کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان ژوب سی پیک روٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے،چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سے ہزاروں ایکڑ اراضی سیراب ہوگی، چشمہ پاور پلانٹ منصوبہ بھی تعطل کا شکار تھا، اب یہ ڈیرھ سال میں مکمل ہو جائے گا، 132 کے وی کے گرڈ سٹیشن کے سنگ بنیاد پر علاقے کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن میں عوام فیصلہ کریں گے کہ انہوں نے اس کو ووٹ دینا ہے جس نے خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی تک بیچ دی اور دن رات دشنام طرازی کرتا ہے یا اس کو ووٹ دیں جو دن رات ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں، ہم ملک کو غربت اور بیروزگاری سے نکالیں گے، جنہوں نے اس صوبے کا انتظام حکومت دس سال چلایا انہیں عوام کی ترقی سے کوئی سروکار نہیں ہے،ڈیموں کی تعمیر علاقے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ضروری ہے، چیئرمین واپڈا اس سلسلے میں منصوبہ بندی کریں، مرحلہ وار صوبے میں ڈیم تعمیر کئے جائیں گے، نئے ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد ڈیرہ اسماعیل خان میں رکھ دیا گیا ہے جس کے ساتھ انڈسٹریل اسٹیٹ کی بھی تجویز دی گئی ہے، متعلقہ وزارتیں اس پر کام کریں، اس سے ڈیرہ اسماعیل خان زرعی اور صنعتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتوں، مسلح افواج، وزارت بجلی اور دیگر اداروں نے جس بھرپور طریقے سے کام کیا اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔