وفاقی حکومت بلوچستان کی ماضی کی محرومیوں کے خاتمے کیلئے کوشاں

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے اعلیٰ تعلیم میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت تعلیم کے شعبے میں مثبت اقدام اٹھا رہی ہے ۔وفاقی وزیر نے ان خیالات کا اظہار کوئٹہ میں منعقدہ پاکستان سوسائٹی آف ڈویلپمنٹ اکانومسٹ (پی ایس ڈی ای) کی 36ویں AGM اور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس کا انعقاد پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) نے بیوٹمز کے تعاون سے کیا تھا۔کانفرنس کا موضوع ’’چارٹر آف اکانومی:سرمایہ کاری، پیداواری صلاحیت، اور روزگاری‘‘ تھا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے انکلوسییونس ڈویلپمنٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کے 20 غریب ترین اضلاع کی ترقی کے لیے ایک خصوصی منصوبہ شروع کیا ہے جن میں سے 11 کا تعلق بلوچستان سے ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزارت منصوبہ بندی نے ملک کے 20 پسماندہ اور غریب اضلاع کے لیے 40 ارب روپے کا خصوصی ترقیاتی اقدام شروع کیا ہے جس میں 11 اضلاع بلوچستان کے ہیں جن میں شیرانی، کوہلو، جھل مگسی، بارکھان، قلعہ عبداللہ، ژوب، موسیٰ خیل، ڈیرہ بگٹی، جعفرآباد، زیارت اور قلعہ سیف اللہ شامل ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ پاکستان کی معاشی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جہاں وفاقی حکومت غریب ترین اضلاع کی ترقی اور معاشی ترقی میں تفاوت کو دور کرنے کے لیے قومی مداخلت کر رہی ہے۔پروفیسر احسن اقبال نے 5Es کی شکل میں موجودہ حکومت کے ایک مختصر مدتی اقتصادی ایجنڈے پر بھی روشنی ڈالی جس میں صحت اور تعلیم کو مضبوط بنانے کے ذریعے کاروبار، برآمدات، معاشرے میں مساوات ، ای پاکستان اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا، توانائی کی بچت اور تحفظ اور ماحولیات اور غذائی تحفظ شامل ہیں۔وفاقی وزیر نے سی پیک جیسے اقتصادی اقدامات کی کامیابی کے لیے سیاسی استحکام اور پالیسی میں تسلسل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔وفاقی وزیر نے پائیڈ اور بیوٹمز کو کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دی۔