ٹیکنالوجی کی تباہ کن طاقت نے پوری دنیا کو خوفزدہ کر دیا

اسلام آباد:وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان سماجی و اقتصادی ترقی کے شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے،اس وقت چھ نیوکلیئر ری ایکٹر 3400 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو بجلی کی پیداوار، زراعت کی پیداوار میں اضافہ، کینسر کے علاج، آبی وسائل کے انتظام اورصنعتی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانےسمیت سائنس کے تمام شعبوں میں اس ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام نیوکلیئر ایپلی کیشنز پر2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔کانفرنس کا مقصد پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے سائنس کے مختلف شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کو اجاگر کرنا تھا۔ کانفرنس میں مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے دانشوروں نے شرکت کی جن میں قومی اور بین الاقوامی سائنس دان، ماہرین تعلیم اور سرکاری افسران شامل تھے۔ کانفرنس کے سیکرٹری وقار احمد بٹ نے اختتامی کلمات ادا کئے۔ پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر محمد طاہر خلیق نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ وفاقی وزیر خرم دستگیر نے پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی کی جانب سے ایک اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے منصوبے وقت کی ضرورت ہیں۔آج یہاں سائنس کے طالب علموں کے طور پر سائنسدانوں، انجینئرز اورٹیکنالوجی کے ماہرین کا ایک اجتماع ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم میں انسانیت کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا جب 1945 میں ہیروشیما اور ناگاساکی پر دو ایٹم بم گرائے گئے تولاکھوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور ماحول جوہری ملبے سے آلودہ ہو گیا، جو آنے والی صدیوں کے لیے خطرناک اثرات پیدا کرتا رہا۔اس ٹیکنالوجی کی تباہ کن طاقت نے پوری دنیا کو خوفزدہ کر دیا۔ 8 دسمبر 1953 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آئزن ہاور کے خطاب کے ساتھ امید کی ایک کرن “ایٹمز فار پیس” سے جگمگا اٹھی۔ انہوں نے کہا کہ جوہری ٹیکنالوجی کی دریافتوں اور متعدد استعمال سے پیدا ہونے والے شدید خدشات اور امیدوں کے جواب میں، عالمی سوچ بدل گئی۔ تباہ کن پھیلاؤ کو کنٹرول کرنا اور جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کو فروغ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان 1957 سے آئی اے ای اے کا رکن ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے 19 نیوکلیئر ٹریٹمنٹ ہسپتال قائم کیے گئے ہیں جو کینسر کے تقریباً 80 فیصد مریضوں کا نیوکلیئر بیس ٹریٹمنٹ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بحیثیت قوم انتہائی پرامن ملک ہے اور ہم علاقائی اور عالمی امن پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن رہنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کی حفاظت فول پروف ہے۔وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا حصول ہمارا بنیادی حق ہے اور ہم ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پرامن جوہری راستے پر اپنا سفر جاری رکھیں گے تاکہ دیگر آزاد اقوام کے ساتھ برابری کی سطح پر رہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت قومی تعمیر اور ہمارے لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کی ترقی کی مکمل حمایت کرتی ہے