ڈالر کی قدر اصل قیمت پر لانے کیلئے جامع حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں، اسحاق ڈار

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر اصل قیمت پر لانے کیلئے جامع حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں،ڈالرکی اصل قدر200 روپے سے کم ہے اورآئندہ دنوں میں انشاءاللہ ڈالر 200 روپے سے کم ہوجائے گا، عمران خان کے دور حکومت میں ملکی معیشت تباہ ہوئی، اگر انہوں نے چار سالوں کے دوران کارکردگی دکھائی ہوتی تو اپوزیشن ان کے خلاف عدم اعتماد کا اقدام نہ اٹھاتی، میں عمران خان اور اس کی پوری ٹیم کے اعصاب پر سوار ہوں، یہ جانتے ہیں کہ اگر ملکی معیشت ٹھیک ہو گئی تو انہیں سیاست میں سپیس نہیں ملے گی۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈالر کی اس وقت جو قدر ہے وہ حقیقی نہیں ہے، ڈالر کی اصل قدر200 روپے سے کم ہے، اس وقت ڈالربین الاقوامی طورپرمضبوط ہے لیکن اپنی پالیسیوں کے تحت ڈالر کو 200 روپے سے کم پرلائیں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کی تقاریر سے لگ رہا ہے کہ وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ماضی کی طرح اگر ملکی معیشت ٹھیک ہو گئی اور انشاءاللہ ہم اسے ٹھیک کر کے ہی رہیں گے تو انہیں سیاست میں سپیس نہیں ملے گی، ہم اپنی کارکردگی سے ان کے دوبارہ جیتنے کی تمام امیدیں ختم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی آڈیو لیکس سے ثابت ہو گیا ہے کہ سازش اپوزیشن نے نہیں بلکہ عمران خان نے اپنے پرنسپل سیکرٹری کے ساتھ مل کر سازش کی، عمران خان نے اقتدار سے باہر ہونے کے بعد ہر سطح پر ملک اور قومی اداروں کو بدنام کیا جس پر انہیں شرم آنی چاہیے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کسی ڈیل اور ڈھیل کا حصہ نہیں ہوں، عمران خان اب این آر او مانگ رہے ہیں اور انہوں نے اپنے دور حکومت کے دوران اپنی فیملی کو این آر او دیا تھا، میں عمران خان کی شخصیت سے بخوبی واقف ہوں، آپ وہی ہیں نہ جو 1993ءمیں مجھ سے ملنے کیلئے میرے دفتر کے باہر انتظارکیا کرتے تھے، عمران خان آپ سیاست کریں، سیاست کرنا آپ کا حق ہے لیکن اخلاقیات کے دائرے میں رہ کر بات کریں، میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ میرے خلاف ثبوت لائیں، اگر آپ نے میری وارننگ کو سنجیدہ نہ لیا تو آپ کی اصلیت قوم کو بتائوں گا اور پبلک میں جنگ ہو گی۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ میں نے ماضی میں بھی اپوزیشن کو میثاق معیشت کی دعوت دی تھی لیکن بدقسمتی سے میثاق معیشت کی ہماری مخلصانہ کوششوں کو منفی سیاست کی نذر کر دیا گیا، 2016ءمیں رپورٹ تھی کہ پاکستان 2030ءمیں دنیا کی 18ویں بڑی معیشت بن جائے گا لیکن عمران خان نے 126 دن دھرنا دے کر ہماری کوششوں پر پانی پھیر دیا اور سی پیک ایک سال تاخیر کا شکار ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ڈالر کی قیمت نیچے آئی عوام خوشی محسوس کر رہے ہیں، عوام کی تکلیف کا مداواا ہماری اولین ترجیح ہے، ریلیف کے حوالے سے عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کریں گے، عمران خان اور ان کی پوری ٹیم روتی رہے گی لیکن پاکستان اور عوام خوشحال ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کے ساتھ میرا پرانا تعلق ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کرنا آتا ہے اس حوالے سے کوئی پریشانی نہیں ہے آئی ایم ایف سے 25 سال سے ڈیل کر رہا ہوں۔نواز شریف کی وطن واپسی کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا، مریم نواز کی بریت سے نواز شریف کو فائدہ ہو گا اور وہ مستقبل قریب میں پاکستان واپس آئیں گے۔ حماد اظہر کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ادارہ شماریات آزاد ادارہ ہے، وہ ہیرا پھیری نہیں کرتا۔