روپے کی قدرمیں استحکام،مہنگائی و شرح سود میں کمی حکومت کی ترجیحات ہیں،وفاقی وزیراسحاق ڈار

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں استحکام اور مہنگائی و شرح سود میں کمی حکومت کی ترجیحات ہیں، ہم محض زبانی دعووں پر یقین نہیں رکھتے بلکہ تاریخ ہماری معاشی کارکردگی کی گواہ ہے،عمران خان نے ملکی معیشت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے،عمران خان نے پاکستان کا وہ حال کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا، پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے ملک اس وقت بدترین معاشی بحران کا شکار ہے، سابق پی ٹی آئی حکومت نے جو گند چھوڑا ہے وہ چھ ماہ میں صاف نہیں ہو سکا،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی کوششوں کی وجہ سے ہی ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وزارت خزانہ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی عوام کیلئے بارودی سرنگیں بچھائیں ہیں،عمران خان اپنے کرتوتوں پر اللہ سے معافی مانگو،کچھ خدا کاخوف کریں اور پاکستان کو چلنے دیں۔اسحاق ڈار نے گزشتہ دو روز کے دوران روپے کی قدر میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارے قرضے کم ہوئے ہیں۔اسحاق ڈار نے افسوس کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے آخری ایام میں سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی۔انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ 34 سال سے مسلسل ٹیکس ادا کرنے والے ہیں اور انہوں نے اپنے ٹیکس گوشواروں میں کبھی تاخیر نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے بھی ان کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا تھا اور یہ موجودہ مخلوط حکومت تھی جس نے انہیں پاسپورٹ جاری کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ قیاس آرائی کرنے والوں کو مقامی کرنسی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2013 سے 2018 کے دوران اپنے دور میں روپے کی قدر کو زیادہ رکھنے کے لیے مارکیٹ میں ڈالر انجیکٹ کئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم زرمبادلہ کے ذخائر کو 23 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر لے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہم مارکیٹ اکانومی پر یقین رکھتے ہیں، یہ مسلم لیگ ن کی حکومت تھی جس نے مارکیٹ بیسڈایکسچینج ریٹ متعارف کرایا تھا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کو مشکل چیلنجز کا سامنا ہے لیکن ماضی کی طرح ان سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ جب ن لیگ نے حکومت چھوڑی تو معاشی شرح نمو 6.3 فیصد تھی، مہنگائی میں کمی ہوئی تھی، تین دھرنے نہ ہوتے تو معاشی شرح نمو ساڑھے سات فیصد ہوتی، پاکستان ایٹمی قوت ہے معاشی قوت بن سکتا تھا، روپے کی تباہی کی گئی اور اسی وجہ سے مہنگائی ہوئی، مہنگائی کی وجہ سے شرح سود میں اضافہ ہوا، قوم کو چیلنجز کا سامنا ہے ہم نے ماضی میں بھی چیلنجز کو قبول کیا،2013 میں کوئی عالمی ادارہ پاکستان کو پیسے دینے کیلئے تیار نہیں تھا۔انہو ں نے کہاکہ یہ بہت بڑا جھوٹ ہے کہ ہم نے ڈالر پھینکے، ڈالر ہمارے پاس تھے ہی نہیں مارکیٹ میں ڈالر کیسے پھینکے،اس وقت امپورٹڈ مہنگائی ہے اس کو صحیح طریقے سے دیکھنا ہوگا، کسی کو پاکستان کی کرنسی سے کھیلنے کی اجازت نہیں ہوگی، دو دن میں روپیہ بہتر ہوا ہے آئندہ بھی بہتر ہوگا۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں مرکزی بینک مداخلت کرتے ہیں ایک معیار مقرر ہے،میرے سٹیٹ بینک بل پر آرٹیکل کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے ترامیم کیں، کمپنیز ایکٹ میں ترامیم بھی میرے کہنے پر کی گئیں۔انہوں نے کہاکہ مفتاح اسماعیل نے اپنے تجرنے کی بنیاد پر معیشت بہترکرنے کی کوشش کی، ان کی وجہ سے پاکستان نادہندہ ہونے سے بچ گیا،وہ ہماری معاشی ٹیم کا حصہ رہیں گے،4سال کی خراب معیشت کو 6ماہ میں ٹھیک نہیں کیاجاسکتا،سیاست کو ایک طرف کرکے ملکی مفاد کے لیے کام کرنا ہوگا۔ماضی میں معیشت کے ساتھ جوکچھ ہوا سب جانتے ہیں،ہمارے دورمیں مستحکم معیشت کا گزشتہ حکومت نے بیڑہ غر ق کیا،ہمیں مشکل چیلنجز کا سامنا ہے ،ہم کام کریں گے ،کامیابی اللہ دے گا۔