معیشت کوپائیداراورمستحکم بنیادوں پراستوارکرنے کیلئے مشکل فیصلے کئے،مفتاح اسماعیل

اسلام آباد:وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ موجودہ حکومت نے معیشت کوپائیداراورمستحکم بنیادوں پراستوارکرنے کیلئے مشکل فیصلے کئے، سابق حکومت ٹرانسمیشن اورڈسٹری بیوشن نیٹ ورک پرکام کرتی توبجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہوتا، آنیوالے مہینوں میں ملک میں مہنگائی میں کمی آئیگی۔ بدھ کویہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ اپریل میں ہمارے پاس ڈیڑہ ماہ درآمدات کیلئے زرمبادلہ کے ذخائرتھے، مالیاتی ادارے ان ممالک کوقرضہ دیتے ہیں جن کے پاس کم سے کم تین ماہ کے زرمبادلہ کے ذخائرہوں۔موجودہ حکومت نے معیشت کوپائیداراورمستحکم بنیادوں پراستوارکرنے کیلئے مشکل فیصلے لئے،وزیرخزانہ نے کہاکہ جب بھی 4 فیصدسے زیادہ گروتھ ہوئی ہے اس سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ بڑھ جاتاہے، کیونکہ گروتھ کے ساتھ طلب میں اضافہ ہوتاہے جس سے ہماری درآمدات بھی بڑھ جاتی ہے۔ معیشت کی صورتحال کے تناظرمیں حکومت نے پرتعیش اشیا کی برآمدپرپابندیاں عائدکیں، ہم نے غیرضروری پھل، اشیاء خوراک اورلگژری گاڑیوں کی درآمدپرپابندیاں لگائی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری درآمدات ملک میں آنیوالی ترسیلات زر کے مساوی ہوں۔وزیرخزانہ نے کہاکہ برآمدات میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، ملک میں برآمدکنندگان برآمدات کے حوالہ سے مراعات تومانگتی ہیں مگراسی تناسب سے برآمدات نہیں ہوتی۔ ہماری حکومت برآمدات میں اضافہ کیلئے سہولیات اورترغیبات دے رہی ہیں۔وزیرخزانہ نے کہاکہ حالیہ بارشوں اورسیلاب سے ملک میں وسیع پیمانے پرنقصان ہواہے، سیلاب سے کپاس کی فصل کونقصان ہواہے، اسی طرح پیاز، ٹماٹر، گنے اورچینی کی فصلیں بھی تباہ ہوگئی ہیں۔حکومت نے سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کوروکنے کیلئے اس کی درآمد پرٹیکسوں میں رعا یتیں دی ہیں، اس وقت افغانستان اورچین سے سبزیاں آرہی ہیں مگرظاہرہے کہ اس پربھی ہمارازرمبادلہ صرف ہورہاہے، زرمبادلہ کی بچت کیلئے حکومت نے پرتعیش اشیا ء کی درآمدپرپابندیاں عائد کی تھیں، ایک مرتبہ جب ہم اپنے پیروں پرکھڑے ہوں گے تو معاملات میں بہتری آئیگی۔وزیرخزانہ نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہواہے، سیلاب کے بعد اوراس سے پہلے بھی مہنگائی تھی۔ مہنگائی عالمگیرمعاملہ ہے، دنیا میں یوکرائن بحران کے بعد اشیاء خوراک اورتوانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس سے پاکستان پربھی اثرات مرتب ہوئے، پاکستان میں بنیادی مہنگائی (کورانفلیشن) میں گزشتہ چند ماہ سے کمی آرہی ہے، اس وقت بنیادی افراط زر 13 سے لیکر14 فیصد تک کی سطح پرہے اسے 8 سے لیکر9 فیصدتک کی سطح پرہونا چاہئیے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ سابق حکومت نے بجلی کے ترسیلی اورتقسیمی نظام پرتوجہ نہیں دی ، اس کے ساتھ ساتھ سابق حکومت نے بجلی اورتوانائی کی قیمتوں کومصنوعی بنیادوں پررکھا جس سے مشکلات سامنے آئی ہیں، وزیراعظم شہبازشریف نے 200 سے لیکر300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کوسبسڈی دی ہے، اس حوالہ سے میں نے آئی ایم ایف سے بات کی ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ اگرسابق حکومت ٹرانسمیشن اورڈسٹری بیوشن نیٹ ورک پرکام کرتی توبجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہوتا۔