وطن کی خاطر جامِ شہادت نوش کرنیوالے شہید کیپٹن عبدالولی وزیر کا تعلق جنوبی وزیر ستان تھا

جنوبی وزیرستان:کیڈٹ کالج وانا سے تعلیم حاصل کرنے والے کیپٹن ولی وزیر (55 پنچاب ایونٹ، 136 پی ایم اے لانگ کورس) شمالی وزیرستان میں شہید ہوگئے ہیں۔ شہادت نوش کرنیوالے کیپٹن ولی وزیر نے بہادری کی نئی مثال قائم کردی ہے۔ کیپٹن ولی وزیر فرنٹ لائن پر فوجی دستوں کی قیادت کر رہے تھے۔ انہوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا اور مسلسل سیسہ پلائی دیوار بنے رہے، جس نے آخری دہشت گرد کی ہلاکت تک دلیرانہ وار مقابلہ کیا اور فائرنگ کے تبادلے میں طالبان کمانڈر سمیت 5 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔مارے گئے دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں کیپٹن ولی وزیر بھی شہید ہو گئے، ولی وزیر کا قوم وزیر توجئے خیل، شاخ مستی خیل سکنہ کڑی کوٹ کا رہائشی تھا، اس سے قبل سیاچین میں بھی اپنی ڈیوٹی سر انجام دی،کیپٹن ولی کا تعلق ضلع جنوبی وزیرستان وانا سے تھا اور ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔ کیپٹن ولی شہید کے والد کیڈٹ کالج وانا میں بطور مالی کام کرتے تھے، انہوں نے اپنی غربت اور تنگدستی کے باوجود اپنے لخت جگر کی اچھی تربیت دی اور تعلیم کے اخراجات پوری کئے۔شہید کیپٹن ولی وزیر نے ایک مہینے پہلی شادی کی تھی، وہ ایک شریف النفس اور عاجز انسان تھے۔ دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے پاک فوج کے جوانوں حوصلے کم نہیں ہونگے، امن کی بحالی کی خاطر ہم افواج پاکستان کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔یقیناً غریب والدین کیلئے یہ بہت بڑا صدمہ ہے، میری تمام ہمدردیاں غمزدہ خاندان کیساتھ ہے، اللہ تعالیٰ شہید کو جنت الفردوس اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاء فرمادیں۔ آمین