پی ٹی آئی اپنے سیاسی حریفوں کو نشانہ بنانے کیلئے جعلی اور من گھڑت بیانیے پرقوم سے غیرمشروط معافی مانگے، شیری رحمان

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر زور دیا کہ وہ اپنے سیاسی حریفوں کو نشانہ بنانے کے لیے جعلی اور من گھڑت بیانیے کے ذریعے قوم کو گمراہ کرنے کے اقدام پر غیر مشروط معافی مانگے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے پی ٹی آئی اور اس کی قیادت کو عوام میں جھوٹے بیانیے کو پھیلانے اور اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف کرپشن کے الزامات کی آڑ میں لوگوں کو گمراہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ شیری رحمان نے کہا کہ یہ ایک مناسب بحث ہے کہ عوام کو آگاہ کیا جائے کہ پی ٹی آئی اور اس کی قیادت اپنے فرضی بیانات اور جھوٹ کے ذریعے پاکستان کو تنہا کرنے پر تلی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے خاموشی سے ایک امریکی لابیسٹ فرم کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ امریکہ میں اپنے تاثر کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بار بار امریکہ کے خلاف پروپیگنڈا کیا اور اپنے جعلی بیانیے کے تحت قوم کو بے وقوف بنایا۔ امریکی لابیسٹ فرم کے ساتھ پی ٹی آئی کے معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ چھ ماہ کا معاہدہ جس کے لیے پی ٹی آئی نے ایک بار کے لیے 5,000 ڈالر کی رقم ادا کی اور مزید 25,000 ڈالر ماہانہ ادا کرے گی۔انہوں نے استفسار کیا کہ یہ کیسی منافقت ہے، اس جماعت نے خفیہ طور پر ایک لابیسٹ فرم کی خدمات حاصل کر لی ہیں تاکہ امریکہ میں اپنے پروجیکشن کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے واضح طور پر پی ٹی آئی پر غیر ملکی ذرائع سے ممنوعہ فنڈنگ ​​حاصل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں نے کہا کہ معاہدہ پی ٹی آئی کی ایڈورٹائزمنٹ کے لیے تھا، سوال یہ ہے کہ آپ کو امریکہ میں اس کی ضرورت کیوں ہے؟ انہوں نے لابیسٹ فرم کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی نمایاں نکات بھی پڑھ کر سنائے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق لابنگ فرموں کے ساتھ اس طرح کے تمام معاہدے اس کی ویب سائٹ پر رکھے گئے ہیں اور سب کے لیے قابل رسائی ہیں۔ میڈیا اور قوم کو اس کی تحقیقات کرنی چاہیے اور پی ٹی آئی کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ واشنگٹن میں قائم لابنگ فرم فینٹون آرلوک ایل ایل سی کو پی ٹی آئی نے ہائر کیا اور اس کی حقیقت بے نقاب ہوگئی جو منافقت کی سیاست اور بیانیہ پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے چار سالہ دور میں قوم پر ظلم ڈھایا اور اب تشہیر کے لئے اس نے لابیسٹ فرم کی خدمات حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر کے حالیہ دورہ خیبرپختونخوا (کے پی) کے دوران پی ٹی آئی نے سفیر سے مذاکرات کیے اور عمران خان نے مبینہ طور پر کے پی میں ان سے خفیہ بات چیت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ پاکستان کا نہیں بلکہ امریکہ میں اپنی پارٹی کا امیج بہتر کرنے جا رہے ہیں، اب کون امپورٹڈ ہے کیونکہ آپ تمام سیاسی جماعتوں پر غیر ملکی معاونت کا الزام لگا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اثاثہ جات کی وصولی کا یونٹ بنایا لیکن کیا اس نے حکومت کو اس کی ریکوری کا کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے لیے گئے ملک کے ستر سال کے غیر ملکی قرضوں سے بھی زیادہ قرضے لیے اور ملک میں مہنگائی کا طوفان چھوڑ کر گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے 13 اگست کو لاہور میں جلسے کا اعلان کیا لیکن بدقسمتی سے کھیلوں کے گراؤنڈ سے کروڑوں روپے کی آسٹروٹرف ہٹائی جارہی ہے جو کہ کھلاڑیوں کی پریکٹس اور اولمپکس میں ملک کا نام روشن کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس اپنی صفوں میں اعتماد کا فقدان ہے اسی لیے عمران خان نے ضمنی انتخابات میں نو نشستوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے سفارتی اصولوں کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے یورپی یونین کا کوئی بھی سفیر ان سے بات کرنے کو تیار نہیں ہے ۔ اب ہم جی ایس پی پلس اسٹیٹس کو بہتر کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو قوم سے غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے اور اپنے جھوٹ کا اعتراف کرنا چاہیے کیونکہ عمران خان کے سحر کا اثر اب ٹوٹ رہا ہے اور وہ اپنی پارٹی کا اعتماد کھو رہے ہیں۔