شہباز گل کی فوج کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش، اے آر وائے کی نشریات بند

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ‘جھوٹا پراپیگنڈا’ کرنے پر اے آر وا ئی کی نشریات کو تاحکم ثانی بند کر دیا ہے۔پیمرا کی جانب سے جاری کیے گئے شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ARY کی نشریات میں غیر آئینی، انتہائی قابلِ اعتراض، نفرت انگیز، باغیانہ اور مکمل طور پر جھوٹ پر مبنی مواد چلایا گیا جس کا مقصد واضح طور پر افواجِ پاکستان کو بغاوت پر اکسانا تھا اور فوج اور وفاقی حکومت کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی جو سراسر بدنیتی پر مبنی تھی۔نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ چینل نے اس مواد کے ذریعے وفاقی حکومت پر قطعاً بے بنیاد الزام عائد کیا کہ اس نے حال ہی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے افسران کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلا کر ان کے خاندانوں کو ایذا پہنچایا۔پیمرا نے اپنے نوٹس میں ARY کمینیکیشن پرائیویٹ لیمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور مالک سلمان اقبال کو تین دن کے اندر اندر پیش ہو کر جواب دینے کا پابند کیا ہے کہ چینل کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے کیوں نہ جرمانہ عائد کر کے، پیمرا آرڈیننس 2002 اور پیمرا ترمیمی ایکٹ کے آرٹیکل 29 اور 30 کے تحت لائسنس کو معطل یا منسوخ کر دیا جائے۔اے آر وائے کی جانب سے خبریں دی گئی تھیں کہ پاک فوج کی حالیہ شہادتوں پر مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی اور اس کے چیئرمین عمران خان کے خلاف منظم مہم چلائی تھی۔ حکومتی میڈیا سیل کا پہلا کام عمران خان اور پی ٹی آئی کو فوج مخالف ثابت کرنا ہے۔اے آر وائے پر خبر دی گئی تھی کہ 27 جون 2022 کو مسلم لیگ ن کا سٹریٹیجک میڈیا سیل فعال کر دیا گیا تھا اور حکومتی میڈیا سیل سے عمران خان کو فوج مخالف سیاستدان ثابت کرنے کا بیانیہ بنایا جا رہا تھا۔تحریکِ انصاف کارکنان کی جانب سے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایک لیفٹننٹ جنرل اور ایک برگیڈیئر کی شہادت کے بعد مذموم مہم سامنے آنے کے بعد ARY نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ سب لوگ دراصل ن لیگ کے کارکنان تھے اور انہوں نے پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس بنا کر شہدا کے خلاف مہم چلائی تاکہ پی ٹی آئی کو بدنام کیا جا سکے۔چینل نے البتہ اپنے اس دعوے کے حق میں شواہد اور ثبوت کے نام پر کوئی ڈاکٹرڈ کلپ تک پیش نہیں کیا تھا۔اس خبر پر ایکشن لیتے ہوئے پیمرا نے کیبل آپریٹرز کو اے آر وائے کی نشریات بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، جس کے بعد اسلام آباد، لاہور اور راولپنڈی سمیت کئی شہروں میں نشریات بند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔