الیکشن کمیشن نے یقین دلایا ہے کہ وہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس پر کام کر رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد:سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے یقین دلایا ہے کہ وہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس پر کام کر رہے ہیں اور انہوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی یہ آئینی ذمہ داری پوری کرکے اس کیس کا فیصلہ عوام کے سامنے لائیں گے۔جمعہ کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی۔ ملاقات میں چیف الیکشن کمشنر سمیت چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز جبکہ پی ڈی ایم کے رہنمائوں میں نیشنل پارٹی کے ایوب ملک، ایم کیو ایم کے اسامہ قادری، جے یو آئی (ف) کے عبدالغفور حیدری، مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے میر غلام علی تالپور بھی ملاقات میں موجود تھے۔ملاقات کے بعد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آٹھ سال سے پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے۔ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ قانون کے مطابق فوری کارروائی کی جائے، ہم نے الیکشن کمیشن سے یہ کہا ہے کہ الیکشن کا قانون یہ کہتا ہے کہ اس ملک میں کوئی جماعت بھی کسی بیرون ملک سے پیسہ لے تو اسے ڈیکلیئر کرنا پڑتا ہے، کسی جماعت کو حق نہیں کہ وہ کسی غیر ملکی کمپنی سے فنڈنگ حاصل کرے۔انہوں نے کہا کہ آٹھ سال پہلے اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کو واضح ثبوت دیئے۔ پی ٹی آئی نے ہر ممکن طریقے سے یہ فیصلہ رکنوانے کی کوشش کی اور اپنے دور حکومت میں بھی الیکشن کمیشن پر یہ دبائو ڈالتے رہے۔انہوں نے کہا کہ حقائق کو بدلا نہیں جاسکتا، جو ریکارڈ الیکشن کمیشن کے سامنے ہے اور جن اکائونٹس کا ریکارڈ سٹیٹ بنک سے ملا ہے وہ واضح ثبوت ہے۔ پی ٹی آئی خود بھی کہتی ہے کہ انہیں ان اکائونٹس کا علم نہیں تھا۔ سب سے بڑھ کر امریکہ میں فارن ایجنٹ کے طور پر دو کمپنیاں موجود ہیں ، ان کمپنیوں کے چیئرمین کا نام عمران خان ہے، یہ کمپنیاں امریکہ میں فارن ایجنٹ کے طور پر کام کرتی ہیں، ان کمپنیوں نے کس سے کتنا پیسہ حاصل کیا یہ بات ریکارڈ پر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قانون کے مطابق غیر ملکی کمپنیوں سے پیسہ حاصل نہیں کیا جاسکتا، اس ملک کا سابق وزیراعظم ان دونوں کمپنیوں کا چیئرمین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑی رقم بیرون ملک سے حاصل کی گئی جو ملک میں نہیں آئی اور ان کے ذاتی اکائونٹس میں موجود ہیں۔فنانشل ٹائمز کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابراج گروپ آف کمپنی کے عارف نقوی نے کرکٹ میچ کروایا جس میں 55 کروڑ روپے کی رقم پی ٹی آئی کے اکائونٹس میں بھیجی اور کہا گیا کہ کرکٹ میچ سے حاصل کردہ یہ رقم پاکستان میں فلاحی کاموں پر خرچ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک کا ریکارڈ ہے کہ یہ رقم حاصل کرکے الیکشن قوانین کی نفی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان اور پی ٹی آئی کے ہاتھ صاف تھے تو پہلے دن ہی ریکارڈ فراہم کرتے اور کہتے کہ ہمارا ہاتھ صاف ہے۔ عمران خان الیکشن کمیشن پر اس لئے حملہ کرتا ہے کیونکہ اسے پتہ ہے کہ اس نے قانون توڑا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان تمام سوالات کے جوابات الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں آئیں گے، ہم نے درخواست الیکشن کمیشن کے سامنے رکھی ہے کہ اگر کوئی سیاسی جماعت یہودی ایجنٹوں سے پیسے حاصل کر رہے ہے، عوام کو عمران خان کی فنڈنگ کا پتہ چلنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف اس کیس کے فیصلے کے منتظر اور متمنی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ اس کیس پر کام کر رہے ہیں، یہ ہماری آئینی ذمہ داری ہے کہ ہم اس کیس کا فیصلہ عوام کے سامنے لے کر آئیں گے۔