محرم الحرام میں تمام علما پائیدار امن و امان کیلئے اپنا کردار ادا کریں، علامہ طاہر محمود اشرفی

فیصل آباد:پاکستان علما کونسل اور متحدہ علما بورڈ پنجاب کے چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ محر م الحرام ہمیں برداشت، صبر، استقامت، اخوت و یگانگت،بھائی چارے کی فضا کے فروغ اور اتحاد بین المسلمین سمیت رواداری کا درس دیتا ہے لہٰذا اس سلسلہ میں علما کرام، مشائخ عظام، ذاکرین اہلبیت اور مذہبی سکالرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ موجودہ ملکی حالات کے باعث انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور محرم الحرام میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے ہر سطح پر اپنا بھرپور کردار ادا کیا جا ئے تاکہ کسی شرپسند کو بدامنی پھیلانے کا موقع نہ مل سکے نیز اس ضمن میں پاکستان علما کونسل نے تمام مسالک کی مشاورت سے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے تا کہ کسی بدامنی سے بچا جاسکے جبکہ پاکستان سے فرقہ واریت کے مستقل بنیادوں پر خاتمہ کا حل صرف ضابطہ اخلاق پر عملدر آمد میں ہی ہے۔ سرکٹ ہاؤس فیصل آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے جس میں مولانا علامہ طاہر الحسن مر کزی ڈپٹی جنرل سیکر ٹری پاکستان علما کونسل و ممبر صوبائی اتحاد بین المسلمین کمیٹی،مولانا محمد علی نقشبندی، مولانا غلام عباس، قاری حنیف اور دیگر علمائے کرام بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے لہٰذا ان حالات میں تمام علماء کرام پائیدار امن و امان کیلئے اپنا کردار ادا کریں اورسب کو اپنا مسلک چھوڑو نہیں جبکہ دوسرے کسی کے مسلک کو چھیڑو نہیں کی پالیسی پر عمل کرنا ہوگا کیونکہ پاکستان اس وقت فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہوسکتا اسلئے پاکستان علما کونسل نے ہمیشہ اتحاد امت کیلئے اپنی کوششوں کو جاری رکھا ہے اور اس محرم الحرام میں بھی پورے ملک میں امن سیمینار و اجلاس منعقد کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم تمام مسالک کو ساتھ لے کر چلیں گے جبکہ موجودہ ملکی حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو بھی مل کر کوئی اصول طے کرنا ہوں گے تاکہ ملک پاکستان ابتر معاشی بحران سے نکل سکے۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور سلامتی کے ادارے پاکستان کی بقا کے ضامن ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے مہینہ میں امت مسلمہ بھی ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے حکومت و انتظامیہ،پولیس افسران و قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے علما و مشائخ اور مفتیان پاکستان انتہا پسندانہ سوچ اور شدت پسندی کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انبیائے کرام،صحابہ رسول ﷺ، ازواج مطہرات اور اہل بیت اطہار کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھنا ایک اہم ترین مذہبی فریضہ ہے اورجو کوئی شخص ان مقدسات کی توہین کرے گا تمام مکاتب فکر اس سے برات کرتے ہیں اور ایسے شخص کے خلاف قانون کو فوری حرکت میں آنا ہوگا۔علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مختلف مکاتب فکر، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ماننے والے، مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین ایک دوسرے کے خلاف بدزبابی، اشتعال انگیزی، نفرت پھیلانے سے گریز کریں کیونکہ اختلاف کی بنا پر قتل و غارت گری یا اپنے نظریات کو دوسروں پر جبر کے ذریعے مسلط کرنا شریعت اسلامیہ کے مطابق حرام ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے علما و مشائخ ایسے عناصر سے برات کا اعلان کرتے ہیں۔ انہوں نے علماکرام و مشائخ اور مفتیان عظام سے کہا کہ وہ لوگوں کو درست اور غلط نظریات میں امتیاز کرنے کے بارے میں آگاہی دیں جبکہ کسی کو کافر قرار دینا ریاست کا دائرہ اختیار ہے جو ریاست شریعت اسلامیہ کی روح سے طے کرے گی۔انہوں نے کہا کہ مختلف مکاتب فکر کے قائدین نے مذہبی انتہا پسندی و شدت پسندی کے خاتمہ کیلئے قوم کو پیغام پاکستان کا تحفہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت میثاق پاکستان کرکے قوم کو متفقہ طور پر استحکام پاکستان کا تحفہ دے اور 25 سال کیلئے ملک کی داخلہ و خارجہ، معاشی و معاشرتی پالیسی کو طے کر لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے تمام سرکاری و نیم سرکاری ذرائع ابلاغ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ محرم الحرام سے قبل و بعد اور دوران پیغام پاکستان کی روشنی میں مرتب کردہ ضابطہ اخلاق کی مکمل تشہیر کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علما کرام و ذاکرین عظام اپنے بیانات و خطبات میں امت کو جوڑنے کا فریضہ ادا کریں۔