ہیپاٹائٹس کی روک تھام کیلئے خون کی محفوظ منتقلی یقینی بنانے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ہیپاٹائٹس کی روک تھام کیلئے خون کی محفوظ منتقلی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس کے علاج اور روک تھام پر سرمایہ کاری سے پاکستان میں ہیپاٹائٹس سے ہونے والی اموات میں نمایاں کمی لائی جاسکتی ہے۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس صحت عامہ کیلئے عالمی خطرہ کے ساتھ ساتھ بیماری اور اموات کا باعث ہے، عالمی یوم ِ ہیپاٹائٹس پر ہمیں قیمتی جانیں بچانے کیلئے جلد تشخیص اور علاج کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہر 30 سیکنڈ میں ایک شخص ہیپاٹائٹس سے متعلقہ بیماری کی وجہ سے مر جاتا ہے، اندازوں کے مطابق ہر 13 بالغ پاکستانیوں میں سے ایک ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہے۔صدر نے کہا کہ 97 لاکھ سے زائد افراد ہیپاٹائٹس سی کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، ہر سال تقریباً 27 ہزار افراد ہیپاٹائٹس کی پیچیدگیوں کی وجہ سے مرجاتے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی ایک خاموش قاتل ہے، ہیپاٹائٹس سی سے ایک بار متاثرہ افراد اپنے جسم میں وائرس لیے رکھتے ہیں، پاکستان میں 86 فیصد افراد اپنے خاندانوں تک ہیپاٹائٹس کے منتقل ہونے کے خطرے سے لاعلم ہیں۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے تو متاثرہ افراد کی تعداد 90 لاکھ سے بڑھ کر ایک کروڑ 5 لاکھ ہوجائے گی، غفلت کی صورت میں 2030 ء تک ہیپاٹائٹس سے ہونے والی اموات 27 ہزار سے بڑھ کر 31 ہزار ہوجائیں گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کی جلد تشخیص کیلئے فوری طور پر ٹیسٹ کروانے اور ان لوگوں جنہیں مرض لاحق ہے انہیں جلد علاج کروانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہیپاٹائٹس کی ادویات انتہائی سستی قیمت پر تیار کر رہا ہے، ہیپاٹائٹس سی کا خاتمہ نہ صرف پاکستان کے لیے ممکن ہے بلکہ قابل عمل بھی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں سرنجوں کے دوبارہ استعمال کو روکنا اور انفیکشن کنٹرول کے طریقوں کو اپنانا ہوگا۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ہیپاٹائٹس کی جلد تشخیص کے بارے میں آگاہی پیدا کریں۔