پاکستان میں پیپرا قوانین کے باوجود کرپشن ہے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ نجکاری قانون میں سقم ہے جس کے باعث نجکاری نہیں ہو پا رہی ،آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام پر دستخط کر دیئے ہیں،پیپرا قوانین اور نیب قانون کے باوجود کرپشن میں کمی نہیں ہوئی،ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں ،ہم مستقبل میں معاشی ترقی تیز اور مہنگائی کم کرنا چاہتے ہیں ۔ان خیالات کااظہارانہوں سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ سرکاری اداروں کے ساتھ مستقل مسائل ہیں ، ایک چھوٹا بینک 2007 سے نقصان کر رہا ہے ،اس کی نجکاری نہیں ہو سکتی ،روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری نہیں ہو پا رہی ، نجکاری قانون میں سقم ہے جس کے باعث نجکاری نہیں ہو پا رہی ،ہمیں نجکاری کیلئے قانون بہتر بنانا ہے ،سرکاری کمپنیوں کی انتظامیہ کو بہتر بنانا ہے ۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام پر دستخط کر دیئے ہیں ،ہمیں آئی ایم ایف سے 4 ارب ڈالر ملیں گے، آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط پوری کر دی ہیں ، صوبوں نے بھی آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد کیلئے یقین دہانی کروا دی ،آئی ایم ایف نے اینٹی کرپشن قانون کو موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے ،آئی ایم ایف نے اینٹی کرپشن قوانین کے موثر ہونے کا جائزہ لینے کا کہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ماہرین کی مدد سے اینٹی کرپشن قوانین کا جائزہ لیں گے ،پیپرا قوانین اور نیب قانون کے باوجود کرپشن میں کمی نہیں ہوئی ،حکومتی کمپنیوں کے حصص دوست ممالک کو بیچنے کیلئے کام کیا جا رہا ہے ،کمپنیوں کو فروخت نہیں کیا جا رہا بلکہ پاکستان کیلئے مالی وسائل حاصل کرنا ہے ،حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پاور پلانٹس کی جلد نجکاری کی جائے گی ،ہمیں بیرونی ذرائع سے 4ارب ڈالر سے زیادہ مل جائیں گے ،آئی ایم ایف کی چھٹیوں کے باعث پروگرام کی منظوری اگست کے تیسرے ہفتے تک چلی گئی ۔انہوں نےکہاکہ پٹرولیم مصنوعات کے استعمال میں کمی سے درآمدی بل میں کمی ہوئی ،ہم پٹرولیم مصنوعات کی آئندہ پندرہ دنوں میں زیادہ درآمد نہیں کریں گے ،ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں ،آئندہ ماہ سے ملک میں ڈالر کی ترسیلات بڑھ جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ کچھ ماہ بعد اپنی پالیسی پر غور کریں گے ،شہروں کے متوسط طبقے کی بحالی پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں ،یوکرین جنگ سے دنیا بھر میں مشکلات بڑھیں ہیں ، پٹرولیم مصنوعات، کھاد اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ،مگر اب ان کی قیمت میں کمی ہوئی ہے ،ہم مستقبل میں معاشی ترقی تیز اور مہنگائی کم کرنا چاہتے ہیں ،فی الحال کوشش ہے کہ زیادہ ڈالر ملک میں آئیں اور باہر کم جائیں۔