سی پیک سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، وزیر خارجہ بلاول بھٹو

اسلام آباد:وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو مستقبل میں اعلیٰ مقام دلانے کے لئے کوشاں ہیں، ملک کی خارجہ پالیسی جیوپولیٹیکل اثرات سے براہ راست متاثر ہورہی ہے،اس صورتحال میں ہمیں اپنے جغرافیائی مقام کو استعمال کرکے اچھے مواقع تلاش کرنا ہوں گے، پاکستان ایسے خطے میں ہے کہ جہاں دنیا میں ہونے والی تبدیلیاں براہ راست اثر انداز ہوتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹیڈیز کے 49 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے بطور قوم پاکستان کو بہترین پوزیشن میں لانا ہے، ہمارے چین کے ساتھ بہت مضبوط تعلقات ہیں، سی پیک سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، اقتصادی اور سفارتی سطح پر ہمارے پاس پوٹیشنل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں امریکا اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام میں اہم کردار ادا کیا، پاکستان اب بھی عالمی طاقتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرسکتا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے لوگوں میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ دنیا میں کہیں بھی کام کرسکتے ہیں، ہمارے اپنے نوجوانوں کے لئے ترقی کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کا براہ راست اثر ہر پاکستانی کی زندگی پر مرتب ہوتا ہے، ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم اس وقت کہاں کھڑے ہیں، نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھنے کےلئے کام کررہے ہیں۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹیڈیز کے یوم تاسیس کی تقریب میں شرکت ان کے لئے باعث اعزاز ہے کیونکہ اس ادارے کی بیناد ان کے نانا سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گی جس کا مقصد ملک کی خارجہ پالیسی کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے عوام کو دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ رکھنے اور اپنے موقف کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے ساتھ تنازعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست2019 کو اپنے یکطرفہ اقدامات کے ذریعے کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے اقدامات کررہا ہے جبکہ مئی میں حد بندی کمیشن کا اقدام اس کی ایک کڑی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت ہندوتوا ایجنڈے پر سرگرم ہے، اسلاموفوبیا اور بی جے پی لیڈروں کے حالیہ ریمارکس سے سنگین ماحول پیدا ہورہا ہے اور بھارت میں ہندوتوا کے نظریئے کو بالادست بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت کو مسائل گزشتہ حکومت سے ورثے میں ملے ہیں جن سے نمٹنے کے لئے حکومت بھرپور اقدامات کررہی ہے۔