بھارت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف بھرپور مہم جاری رکھے ہوئے ہے، ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف بھرپور مہم جاری رکھے ہوئے ہے، توہین آمیز کلمات پرمعاملے پر بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کہ شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا،بھارت کسی اور کو نہیں بلکہ اپنے آپ کو ہی بیوقوف بنا رہا ہے،بھارت کو کشمیر میں مظالم بند کرکہ وہاں فوری اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ استصواب رائے کرانا چاہیے۔ وہ جمعہ کو دفتر خارجہ میں میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دے رہے تھے۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ بھارتی بی جے پی کے دو حکام کی جانب سے توہین آمیز کلمات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے مختلف سفارتکاروں کو بھارت میں توہین آمیز کلمات، ہندوتوا کے فروغ اور اقلیتوں پر بھارتی مظالم سے آگاہ کیا۔اگر بھارت میں تھوڑی سی بھی اخلاقی جرات ہے تو وہ فوری طور پر ان بی جے پی حکام کے بیانات کی مذمت کرے۔بھارت ان حکام کو کٹہرے میں لائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ دے رہا ہے۔پاکستان نے 6سو سے زائد سکھ یاتریوں کو مقدس مقامات کی یاترا کے لیے ویزے جاری کیے۔انہوں نے بتایا کہ جرمن وزیر خارجہ انالینا بئیر بوک نے پاکستان کا دورہ کیا ،بدقسمتی سے کورونا ٹسٹ مثبت آنے کے باعث جرمن وزیر خارجہ کو دورہ مختصر کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ ایرانی سفیر نے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔وزیر اعظم نے بلوچستان میں لگی آگ بجھانے میں ایران کی مدد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزارت خارجہ اور آذربائجان کے سفارت خانہ کی جانب سے مشترکہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان۔دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے دوران مزید 5 کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔ان کشمیریوں میں ایک نوجوان طالب علم بھی تھا۔بھارت کسی اور کو نہیں بلکہ اپنے آپ کو ہی بیوقوف بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کشمیر میں مظالم بند کرکہ وہاں فوری اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ استصواب رائے کرانا چاہیے۔اہک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی سلامتی کونسل میں مستقل نمائندگی کے حوالے سے پاکستان کے بارے میں رپورٹس بے بنیاد ہیں ۔امریکی سیکریٹری خارجہ سے وزیر خارجہ کی ملاقات میں بھارت کی حمایت کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں اصلاحات کا حامی ہے۔ایک ایسی اصلاح شدہ سلامتی کونسل جو کہ اراکین کے مسائل کو حل کر سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی کو سزاء کے حوالے سے ہمیں سعودی عرب میں ہمارے مشن نے معلومات دیں۔اس پاکستانی کو سعودی عرب میں مقدس جگہ پر نا خوشگوار واقعہ پر سوشل میڈیا کے استعمال پر سزا ہوئی۔پاکستانی طاہر کو تین برس قید اور دس ہزار سعودی ریال کا جرمانہ ہوا۔انہیں سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر سزا ہوئی۔