بھارتی فوجی نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا

نئی دہلی : بھارتی فوج کے اہلکاروں میں دلبرداشتہ ہو کر خود کُشی کرنے کا رجحان آئے دن بڑھتا جا رہا ہے۔ اننت ناگ میں آج پھر ایک بھارتی فوجی نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق اننت ناگ میں سی آر پی ایف کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ ایم آروند نے خود کُشی کر لی۔ ایم آروند نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی ماری ۔بھارتی فوجی کی خود کُشی کرنے کی وجہ سے متعلق تاحال کچھ علم نہیں ہو سکا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بھارتی فوجی اپنی زندگیوں کا خاتمہ کر چکے ہیں۔ رواں برس اپریل میں مقبوضہ کشمیر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران دو بھارتی فوجی اہلکاروں نے خود کُشی کی تھی۔ جس کے بعد گذشتہ 12 سال میں خود کشی کرنے والے اہلکاروں کی تعداد 425 تک پہنچ گئی تھی۔مقبوضہ کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سری نگر میں ایک اور بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 24 گھنٹے میں دوسرے بھارتی فوجی نے خودکشی کی جس کی شناخت رام پھول مینا کے نام سے ہوئی۔ خود کشی کرنے والے بھارتی سیکیورٹی فورس، انڈو تبتان بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) سے وابستہ تھے۔پولیس آفیسر نے بتایا کہ سپاہی رام پھول مینا نے سری نگر کے علاقہ سولینا میں واقع سیری کلچر آفس کے کیمپ میں سروس رائفل سے خود کو گولی ماری تھی۔آفیسر نے بتایا کہ انہیں فوری طور پر ایس ایم ایچ ایس اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا تھا۔ اس سے قبل بھی آئی ٹی بی پولیس آفیسر سب انسپکٹر چندر مانی نے گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔واضح رہے کہ بھارتی فوج کا مورال ڈاؤن ہونے کی بھی بہت سی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ بھارتی فوج میں ذات پات، مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک فوج کا مورال ڈاؤن ہونے کی اہم وجوہات میں شامل ہے۔ غیر معیاری کھانا، سہولتوں کا فقدان اور اعلیٰ افسران کی جانب سے نچلے درجے کے سپاہیوں سے توہین آمیز سلوک بھی بھارتی فوج کا مورال ڈاؤن ہونے کی اہم وجہ ہے جس کی وجہ سے بھارتی فوجی اہلکار دلبرداشتہ ہو کر خود کُشی کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔